ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

ایک طرف جہاں ہم آپریشن سِندور کی کامیابی کا جشن  منا رہے ہیں، وہیں ملک بھارتی سپاہیوں کی دلیری اور بہادری کو سلام پیش کر رہا ہے۔

ایک طرف جہاں ہم آپریشن سِندور کی کامیابی کا جشن  منا رہے ہیں، وہیں ملک بھارتی سپاہیوں کی دلیری اور بہادری کو سلام پیش کر رہا ہے۔ مسلح افواج کے تئیں خراجِ تحسین کے طور پر آکاشوانی نیوز ایک خصوصی سیریز پیش کر رہا ہے۔   اس کے تحت آج ہم پرم ویر چکر حاصل کرنے والے    سیکنڈ لیفٹننٹ ارون کھیتر پال کو یاد کر رہے ہیں، جنہوں نے 1971 کی بھارت-پاکستان جنگ کے دوران عظیم قربانی   پیش کی تھی۔

V/C – Anupam

مہاراشٹر کے شہرپونے میں 1950 میں پیدا ہوئے سکنڈ لیفٹیننٹ ارون کھیترپال جون 1971 میں پوناہورس میں شامل ہوئے تھے۔ 1971کی بھارت-پاک جنگ کے دوران صرف 21سال کی عمر میں انہوں نے غیرمعمولی شجاعت کا مظاہرہ کیا۔

16دسمبر 1971کو دشمن نے شکر گڑھ سیکٹر میں Jarpal کو نشانہ بناکر جوابی حملہ کیا، کیونکہ بھارتی فوجیوں کی تعداد بہت کم تھی ’بی‘ اسکواڈرن کے ایک ساتھی کمانڈر نے مزید کمک کی درخواست کی۔ سکنڈ لیفٹیننٹ ارون کھیترپال دو ٹینوں میں اپنے فوجیوں کے ساتھ قریب ہی مورچہ سنبھالے ہوئے تھے اور وہ اس درخواست پر آگے بڑھے۔ راستے میں دشمن کی طرف سے ان کے فوجیوں پر شدید گولہ باری کی گئی۔انہوں نے بے خوف ہوکر دشمن کی چوکیوں پرحملہ کیا اور بہت سے فوجیوں کو پکڑلیا۔ اس حملے میں سکنڈ ٹینک کے کمانڈر کی موت ہوگئی اور وہ تنہارہ گئے، لیکن انہوں نے تنہا ہی دشمن کے مورچوں پرحملہ جاری رکھا اور انہیں پوری طرح تباہ کردیا۔ پھر ’بی‘  اسکویڈرن کے مورچے پر پہنچے اور دشمن کے ایک ٹینک کو تباہ کردیا۔ دشمن کے دوسرے حملے کے دوران دس ٹینک تباہ کئے گئے جن میں سے چار کھیترپال نے ہی تباہ کئے۔ اس دوران ان کے ٹینک کو نشانہ بنایاگیا لیکن انہوں نے دشمن کے ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا اورعظیم قربانی دے دی۔ سکنڈ لیفٹیننٹ ارون کھیترپال کو ان کی بے مثال بہادری کیلئے 1972 میں بعدازمرگ پرم ویر چکر سے نوازاگیا۔ قوم انہیں سلام کرتی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں