ایک طرف جہاں آپریشن سِندور کی کامیابی کا جشن منایا جا رہا ہے، وہیں ملک بھارتی سپاہیوں کی دلیری اور بہادری کو سلام پیش کر رہا ہے۔ مسلح افواج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے، آکاشوانی نیوز ایک خصوصی سلسلہ پیش کر رہا ہے۔ اس کے تحت آج ہم پرم ویر چکر حاصل کرنے والے کیپٹن منوج کمار پانڈے کو یاد کر رہے ہیں، جنہوں نے کرگِل لڑائی کے دوران عظیم قربانی پیش کی تھی۔
پیش ہے ایک رپورٹ۔ V/C – Anupam
اترپردیش کے سیتاپور ضلع کے رہنے والے کیپٹن منوج کمار پانڈے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی اور انڈین ملٹری اکیڈمی میں شامل ہوئے اور گیارہویں گورکھا رائفلز کی پہلی بٹالین میں لیفٹیننٹ بنے۔ کیپٹن پانڈے نے آپریشن وِجے کے دوران بہادری کے ساتھ سلسلے وار حملوں میں حصہ لیا، جن کے سبب بٹالِک میں دراندازوں کو شدید نقصان کے ساتھ واپس بھاگنا پڑا۔ وہ کہتے تھے کہ اگر ملک کو فتح دلانے سے پہلے میرے سامنے موت آگئی تو میں قسم کھاتا ہوں کہ میں موت کو شکست دے دوں گا۔ یہ اُن کے پختہ عزم اور بہادری کا بہترین اظہار ہے۔ دو اور تین جولائی 1999 کی رات Khalubar کی جانب بڑھتے ہوئے، اُن کی پلاٹون پر دشمن نے اوپر کی طرف سے شدید فائرنگ شروع کردی۔ کیپٹن پانڈے نے دلیری کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی پہلی پوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے دو اہلکاروں کو ہلاک کردیا، جس کے بعد انہوں نے دوسری پوزیشن کو بھی تہس نہس کیا اور زخمی ہونے کے باوجود وہ ڈَٹے رہے۔ اُن کی شجاعت کی وجہ سے آخر کار Khalubar کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ چل بسے۔ ملک، کیپٹن پانڈے کی عظیم قربانی، بہادری اور خود کو وقف کردینے کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہے۔