بہار میں، قانون ساز اسمبلی انتخابات مکمل ہونے کے بعد نئی سرکار کی تشکیل سے متعلق NDA میں شامل پانچ شریک پارٹیوں کے مابین زور وشور سے تبادلہ خیال جاری ہے۔ گذشتہ روز سے BJP، جنتا دل یونائیٹڈ، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ہندوستانی عوام مورچہ اور راشٹریہ لوک مورچہ کے مابین نئی سرکار کی تشکیل، کابینہ میں نمائندگی کے کوٹے اور دیگر کلیدی معاملات سے متعلق مسلسل تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل دن میں امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے اور نائب وزیر اعلیٰ وجئے کمار سنہا سمیت BJP کے سینئر رہنمائوں نے، راشٹریہ لوک مورچہ کے صدر اُپیندر کشواہا کے ساتھ، JDU کے صدر اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے پٹنہ میں اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ BJP کے ریاستی صدر ڈاکٹر دلیپ جیسوال نے بھی شام دیر گئے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی۔ اسی دوران، جناب کشواہا، سرکار کی تشکیل سے تعلق رکھنے والے مسائل پر BJP کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے نئی دلّی پہنچ گئے ہیں۔
بی جے پی اور JDU کے نومنتخب ارکانِ قانون ساز اسمبلی کی علاحدہ علاحدہ میٹنگیں کَل پٹنہ میں ہونے کی توقع ہے، جس میں وہ اپنے اپنے قانون ساز پارٹی لیڈروں کا انتخاب کریں گے۔ توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار، JDU قانون ساز پارٹی کے لیڈر کے طور پر منتخب کئے جائیں گے کیونکہ پارٹی کے سینئر لیڈر پہلے ہی اُن کے نام توثیق کرچکے ہیں۔ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے بعد، ہندوستانی عوامی مورچہ HAM نے بھی اپنی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کرلیا ہے۔ جب حکمراں اتحاد کے تمام شریک اپنے اپنے قانون ساز پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کرلیں گے تو NDA کے 202 نومنتخب ارکانِ قانون ساز اسمبلی کی ایک مشترکہ میٹنگ منعقد کی جائے گی جن میں وہ NDA قانون ساز گروپ کے لیڈر کا انتخاب کریں گے۔اس کے بعد، NDA کے نومنتخب لیڈر گورنر کو MLAs کی جانب سے حمایت کا خط سپرد کریں گے اور نئی حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کریں گے۔ اسی دوران، دستبردار ہونے والی سرکار کی آخری کابینہ میٹنگ، وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں کَل کی جائے گی۔ توقع ہے کہ کابینہ اپنی ہی سرکار کو تحلیل کرنے کی سفارش کرے گی، تاکہ نئی حکومت کی تشکیل کیلئے راہ ہموار ہوسکے۔