December 15, 2025 3:03 PM

printer

این ڈی اے اور اپوزیشن ارکانِ پارلیمنٹ کے درمیان بحث کے سبب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی میں رخنہ پڑا ہے۔

مختلف معاملات پر برسرِ اقتدار اور حزبِ اختلاف کے رہنماؤں کے درمیان گرما گرم بحث کے پیشِ نظر لوک سبھا کی کارروائی دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ پہلی بار ملتوی کئے جانے کے بعد، جب ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے شروع ہوئی، تو اپوزیشن کے ارکانِ پارلیمنٹ نے نعرے بازی شروع کردی اور وہ یہ کہتے ہوئے، ایوان کے وسط میں آگئے کہ حکمراں پارٹی ایوان کی کارروائی چلنے دینا نہیں چاہتی۔ NDA کے ارکانِ پارلیمنٹ نے کانگریس کی ایک ریلی کے دوران، وزیرِ اعظم نریندر مودی کے خلاف کی گئی قابلِ اعتراض رائے زنی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ Presiding افسر نے احتجاج کرنے والے ممبران سے ایوان کی کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی لیکن شور و غل جاری رہا اور کارروائی دوپہر 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ اِس سے قبل لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی اِسی معاملے پر دوپہر 12 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی تھی۔ آج جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کل نئی دلّی میں کانگریس کی ایک ریلی کے دوران وزیرِ اعظم کے خلاف کی گئی رائے زنی کی مذمت کرتے ہوئے یہ معاملہ اٹھایا۔ جناب ریجیجو نے کہا کہ ایسی رائے زنی اِس ملک کیلئے ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک اور افسوسناک ہے۔

اسی طرح کی صورتحال راجیہ سبھا میں رہی۔ جب آج ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو ایوان کے رہنما جے پی نڈا نے بھی راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملک ارجن کھڑگے اور سینئر کانگریس لیڈر سونیا گاندھی سے معافی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اِس طرح کی منفی رائے زنی سے کانگریس پارٹی کی سوچ اور ذہنیت معلوم ہوتی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔