May 11, 2025 4:59 PM

printer

ایران کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران، امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں ایٹمی معاملے پر اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔

ایران کے وزیرِ خارجہ سید عباس Araghchi نے کہا ہے کہ ایران، امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں ایٹمی معاملے پر اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب دونوں ملک آج عمان میں ایٹمی معاملے پر نئے دور کی بات چیت کرنے والے ہیں۔

کَل دوحہ میں عرب – ایران مذاکرات کی چوتھی کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے ایران کے وزیرِ خارجہ نے یہ بات دوہرائی کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے معاہدے کا ہمیشہ ایک مضبوط ممبر ملک رہا ہے اور اُسے یورینیم کو افزودہ کرنے سمیت ایٹمی توانائی کے پُرامن استعمال کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کررہا ہے اور اُن کے ملک کے سکیورٹی نظریے میں بڑی تباہی والے ہتھیاروں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایران کے وزیرِ خارجہ نے زور دے کر یہ بھی کہا کہ ایران بھروسے اور اعتماد کے ساتھ امریکہ اور دیگر ملکوں سے بھی بات چیت کرتا رہا ہے۔ جناب Araghchi نے کہا کہ اگر اِن مذاکرات کا مقصد، اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرے تو ایسا پوری طرح ممکن ہے اور اِس سلسلے میں اتفاقِ رائے بھی ہوسکتا ہے۔

البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اِس بات چیت کا مقصد ایران کو، اُس کے ایٹمی حقوق سے محروم رکھنا یا دیگر غیر حقیقت پسندانہ مانگیں مسلط کرنا ہے تو ملک اِن میں سے کسی بھی حقوق کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹے گا۔

اُدھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی Steve Witkoff نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے تحت ایران کی افزودہ کرنے کی سہولیات کو ختم کرنا ہوگا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے سمجھوتے سے امریکہ کو الگ کرلیا تھا۔ یہ سمجھوتہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں پر بندشیں عائد کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ صدر ٹرمپ ایران کو یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر طویل عرصے سے تصفیہ طلب تنازعے کو حل کرنے کیلئے کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا تو اِس کے سنگین مضمرات مرتب ہوں گے۔

مغربی ملکوں کا کہنا ہے کہ 2015 کے سمجھوتے سے امریکہ کے علیحدہ ہونے کے بعد ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام میں تیزی پیدا کردی تھی اور وہ ہتھیار تیار کرنے کی سمت بڑھ رہا ہے۔ دوسری طرف ایران اِس بات پر زور دیتا ہے کہ اُس کا ایٹمی پروگرام صرف سویلین مقاصد کیلئے ہے۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔