ایران، اسرائیل کے ساتھ شدت اختیار کرتے ہوئے تنازع کے دوران نیوکلیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے باہر نکلنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ صدر مسعود پزشکیان نے بتایا کہ ایران کی پارلیمنٹ نیوکلیائی معاہدے سے الگ ہونے کے سلسلے میں قانون وضع کر رہی ہے۔ صدر موصوف نے اپنے ملک کے موقف کو دوہرایا کہ اُن کا ملک نیوکلیائی ہتھیار تیار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انھوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ ایران کی نیوکلیائی سرگرمیاں پُرامن توانائی اور تحقیق پر ہی مرکوز رہیں گی جو کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بڑی تباہی والے ہتھیاروں کے خلاف طویل مدت سے اختیار کئے ہوئے مذہبی حکم نامے سے مطابقت رکھتا ہے۔نیوکلیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلائو سے متعلق معاہدہ سنگ میل کی حیثیت رکھنے والا ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جو نیوکلیائی ہتھیاروں کے پھیلائو کی روک تھام، نیوکلیائی توانائی کے پُرامن استعمال کو فروغ دینے اور نیوکلیائی اسلحے کو ترک کرنے کی سہولیت بہم پہنچانے سے متعلق ہے۔ اِس معاہدے سے ایران کے امکانی طور پر الگ ہونے کا مطلب اس میں خاطر خواہ پھیلائو اور مشرقِ وسطیٰ میں نیوکلیائی ہتھیاروں کی دوڑ کے عالمی خطرے کا مزید بڑھ جانا ہوگا۔ بالخصوص اسرائیل اور ایران دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر میزائل پھینکے جانے کے تین دن بعد اس کا مطلب یہی برآمد ہوتا ہے۔ادھر ایران نے آج اسرائیل کی موساد کیلئے جاسوسی کرنے کے جرم میں اسماعیلی Fekri کو آج خدائے بزرگ وبرتر کے خلاف جنگ شروع کرنے سمیت دیگر الزامات کی پاداش میں پھانسی پر چڑھا دیا۔ پچھلے چار دن میں اِس تنازع کی وجہ سے ایران میں کم از کم 224 افراد ہلاک اور اسرائیل میں 24 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
Site Admin | June 16, 2025 9:46 PM
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان نیوکلیائی معاہدے سے الگ ہونے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے
