June 23, 2025 9:40 PM

printer

ایران کی نیوکلیائی سہولیات پر امریکی حملوں کے ایک دن بعد اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے پر ایک بار پھر میزائل حملے کئے ہیں۔ امریکہ نے پورے مغربی خطے میں تعینات اپنی فوجوں کو ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا ہے

ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے آج دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے آج صبح سویرے ایران کی طرف سے داغے گئے ایک میزائل کو ناکام بنانے کے فوراً بعد ایران پر کئی فضائی حملے کئے۔ اس نے کہا ہے کہ اُس نے ایران کے کرمن شاہ صوبے میں فوجی بنیادی ڈھانچے کے مقامات کو نشانہ بنایا جس میں سطح سے سطح تک وار کرنے والے میزائل چھوڑے جانے اور اُنھیں اسٹور کئے جانے کی عمارتیں شامل ہیں۔ اس کارروائی میں 15 سے زیادہ جنگی جہازوں نے حصہ لیا۔
ایران نے بھی اسرائیل پر کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے۔ مختلف شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی جاتی رہیں۔ دوسری طرف ایران کی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے آبنائے ہرمز کو بند کئے جانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔یہ دنیا کے اہم ترین تیل اور گیس کی جہاز رانی کے راستوں میں سے ایک راستہ ہے۔ البتہ اسے قطعی شکل ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل سے منظوری کے بعد مل پائے گی۔
ادھر امریکہ کے فوجی اہلکاروں نے خطے میں تعینات فوجوں کو اعلیٰ ترین الرٹ پر رکھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پنٹاگن آبنائے ہرمز کو کھلا رکھنے کے سلسلے میں ہونے والی بحری محاذآرائی کی تیاری کر رہا ہے کیونکہ اس کے بند کئے جانے کی وجہ سے دنیا بھر میں توانائی کی یقینی فراہمی اور اقتصادی استحکام کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی آج روسی صدر ولادیمیر پتن اور دیگر سینئر اہلکاروں کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کے سلسلے میں مذاکرات کیلئے ماسکو پہنچے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر پر سلامتی کونسل کے ایک ایمرجنسی خصوصی اجلاس کے دوران، امن کی اپیل کی ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ بحران کو کم کرنے کیلئے فوری کارروائی کی جائے۔ انھوں نے خطے میں جوابی کارروائی کی روک تھام اور تنازع کے مزید بڑھنے کی روک تھام کیلئے فوری کوشش کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ سلامتی کونسل کی ایمرجنسی میٹنگ روس اور چین کی جانب سے طلب کی گئی تھی، جنھوں نے فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرار داد کی تجویز پیش کی۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس اراگچی روس کی اعلیٰ ترین قیادت سے بات چیت کے لیے روس کی راجدھانی ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ روس کو ایران کے دیرینہ رفیق اور خطے کی بڑی طاقت کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو اس گہرے تنازعہ میں ممکنہ ثالث کے طور پر کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان مذاکرات کے تناؤ کم کرنے کی حکمت عملیوں، وسیع تر علاقائی سلامتی کے تحفظات اور جاری تنازعوں کو حل کرنے کے لیے قابل عمل سفارتی امکانات تلاش کرنے پر مرکوز رہنے کا امکان ہے۔ ایسے میں جب روسی حکام نے امن قائم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرنے کی تیاری دکھائی ہے، مستقبل کی راہ بے حد غیریقینی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر اہم عالمی طاقتوں سمیت بین الاقوامی برادری اتھل پتھل بھری صورتحال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور سبھی فریقوں سے بات چیت اور تحمل برتنے کی ہنگامی اپیلیں کر رہی ہیں۔
آپردیشن سندھو کے تحت عمان اور اُردُن سے 161 مسافروں کا پہلا دستہ کَل دلّی پہنچے گا۔ اِن 161 افراد کو اسرائیل سے بحفاظت نکال کر سڑک کے راستے عمان پہنچایا گیا۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ واقعات کے پیش نظر حکومت اسرائیل سے اُن بھارتی باشندوں کو نکال رہی ہے جو وہاں سے واپس آنا چاہتے ہیں۔ اسرائیل سے بھارت تک کے اُن کے سفر کیلئے پہلے زمینی سرحدوں اور پھر فضائی راستے سے بھارت تک پہنچنے کی سہولت بہم پہنچائی جارہی ہے۔ تل ابیب میں بھارتی سفارتخانہ، بھارتیوں کو باہر نکالنے کیلئے انتظامات کر رہا ہے۔ سبھی بھارتی باشندوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ تل ابیب میں بھارتی سفارتخانے میں اپنا رجسٹریشن کرادیں۔
کسی بھی قسم کی پوچھ تاچھ کیلئے یہ لوگ تل ابیب کے بھارتی سفارتخانے میں قائم 24 گھنٹے کام کرنے والے کنٹرول روم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
ٹیلی فون نمبر ہیں:
پلس نوسات دو- پانچ چار- سات پانچ- دو صفرسات ایک ایک
اور
پلس نو سات دو- پانچ چار- تین دو- سات آٹھ – تین نو دو
اور ای-میل آئی ڈی ہے
cons1.telaviv@mea.gov.in

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔