ایران نے اپنے ایٹمی ٹھکانوں پر امریکی فوج کے حملے کی سخت مذمت کی ہے اور اِسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ منشور کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے اِس حملے کو جارحیت کی وحشیانہ حرکت سے تعبیر کیا ہے اور اس کے مضمرات کے لیے امریکہ کو پوری طرح ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
امریکی حملے کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں ایران نے امریکہ پر اسرائیل کے ساتھ ساز باز کر کے کام کرنے کا الزام لگایا ہے اور اسرائیل کو نسل کشی کی مرتکب حکومت قرار دیا ہے۔ ایران نے یہ دعوی کیا ہے کہ اِن حملوں میں پرامن مقاصد کے ایٹمی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جو پہلے ہی ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی IAEA کی نگرانی میں ہیں۔
ایران کی سرکار نے اقوام متحدہ، اُس کی سلامتی کونسل اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی پر زور دیا ہے کہ فوری کارروائی کی جائے۔ ایران نے اِس حملے کی مذمت کرنے اور امریکہ کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیے جانے کی اپیل کی ہے۔ ایران نے مبینہ طور پر جانبداری برتنے پر IAEA پر نکتہ چینی بھی کی ہے۔
ایران نے خبردار کیا ہے کہ اس معاملے پر بین الاقوامی سطح پر خاموشی سے ایک غلط اور خطرناک نظیر قائم ہوگی اور عالمی قانون اور ڈپلومیسی کو زک پہنچے گی۔×