ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

ایران نے، اسرائیل کے خلاف سینکڑوں میزائل اور ڈرون سے، جوابی حملے کیے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے اس حملے سے ایران کے ساتھ نیوکلیائی معاہدہ کرنے میں مدد ملے گی۔

ایران نے، کل رات اسرائیل کے خلاف ایک جوابی حملہ کیا ہے، جس کے تحت اُس نے بقول ایران کے ”آپریشن Severe Punishment“ میں اسرائیلی شہروں پر سینکڑوں میزائلوں اور ڈرون سے حملے کیے ہیں۔ اِن حملوں کے دوران اسرائیل میں بڑے پیمانے پر سائرن بجتے رہے اور لاکھوں شہریوں کو، شیلٹرز میں جانا پڑا، کیونکہ دھماکوں سے تل ابیب اور یروشلم لرز اُٹھا۔

ایران کی طرف سے یہ حملے، اسرائیل کے ہاتھوں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے بعد کیے گئے ہیں۔ یہ فوجی حملے عراق پر 1980 میں کیے گئے، حملوں کے بعد اب تک کے سب سے خطرناک حملے ہیں۔ اِن میں نیوکلیائی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ایران کے چوٹی کے فوجی کمانڈروں کو ہلاک  کیا گیا ہے۔

اِن حملوں کو، ایران کو، نیوکلیائی ہتھیار تیار کرنے سے روکنے کے لیے پہلے سے کی گئی کارروائی بتایا گیا ہے۔

ہمارے نامہ نگار کی ایک رپورٹ

V/C  – Vinod Kumar

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ شروع کی ہے۔ انہوں نے عہد کیا ہے کہ انتقام، دردناک ہوگا اور اسرائیل کو کہیں چھُپنے کی جگہ میسر نہیں آئے گی۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے بقول اُن کے اسرائیلی جارحیت کے خلاف تباہ کُن جوابی کارروائی شروع کیے جانے کے طور پر ایک بڑے میزائل حملے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاسدارانِ انقلاب نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی فوجیں لگاتار فوجی کارروائی کے لیے پوری طرح تعینات کی جا رہی ہیں، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ کل رات کی گئی بمباری اس جوابی حملے کا آغاز ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں