June 18, 2025 9:50 PM

printer

ایران اور اسرائیل جنگ کا آج چھٹا دن ہے۔ اسرائیل نے ایران کے داخلی سکیورٹی سے متعلق ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایران کے اعلیٰ رہنما نے ہتھیار نہ ڈالنے کا عہد کیا ہے

اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑائی کا آج چھٹا دن ہے۔ دونوں ایک دوسرے پر میزائل اور فضائی حملے کررہے ہیں، جس سے علاقائی سطح پر اِس لڑائی کے پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ تہران میں دھماکے ہوئے ہیں اور اسرائیل نے حملوں میں ایران میں ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ حملے ایران کی جانب سے اسرائیل پر مزید میزائل داغے جانے کے بعد ہوئے ہیں، جن میں Hypersonic Fattah Projectile شامل ہے۔ اسرائیلی وزیرِ دفاع Katz نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے ایران کے داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹرس کو تباہ کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان Effie Defrin نے کہا ہے کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے IDF نے ایران میں ایک ہزار 100 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب ایران کے اعلیٰ رہنما آیت اللہ علی خامنئی نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی امریکی حملے کے سنگین اور ناقابلِ تلافی نتائج ہوں گے۔ ملک سے ٹیلی ویژن پر ایک خطاب میں علی خامنئی نے کہا کہ ایران، اس پر مسلط کی گئی جنگ میں مضبوط رہے گا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہتھیار ڈالنے کے جواب میں علی خامنئی نے کہا کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا۔

اِس دوران روس کے نائب وزیرِ خارجہ Sergei Ryabkov نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو براہ راست امریکی فوجی مدد سے مشرقی وسطیٰ میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل ہونے کے سلسلے میں اپنے موقف کو واضح کرنے سے انکار کیا ہے۔ وہائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت میں جناب ٹرمپ نے کہا کہ ایران ایک بڑی مشکل میں ہے اور بات چیت کرنا چاہتا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی صورتحال میں ایران نیوکلیائی ہتھیار حاصل نہیں کرسکتا۔x