ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

اگلے سلسلے کی GST اصلاحات کے تحت، حکومت نے Stationery سازوسامان پر ٹیکس میں بڑی راحت پہنچائی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اعلان کردہ GST بچت اُتسو، جو اس ماہ کی 22 تاریخ سے شروع ہوا، معاشرے کے ہر طبقے کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ اگلے سلسلے کی GST اصلاحات، بھارت کے بالواسطہ ٹیکس نظام کو آسان بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ یہ اصلاحات مختلف اشیاء اور خدمات پر ٹیکس کی شرح کم کرکے شہریوں کو خاطر خواہ راحت فراہم کررہی ہیں۔ آج ہمStationery  اشیا پر GST شرح کو کم کرنے سے متعلق ایک رپورٹ پیش کر رہے ہیں۔

اگلے سلسلے کی GST اصلاحات کے تحت، حکومت نے Stationery سازوسامان پر ٹیکس میں بڑی راحت پہنچائی ہے۔ طلبا اور دکاندار ان اصلاحات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ پنسلوں پر GST کو 12 فیصد سے کم کرکے Nil کردیا گیا ہے۔  Notebooks اور کاپیاں، بشمول ایکسرسائز بکس، گراف بکس اور Laboratory نوٹ بکس، اب پوری طرح ٹیکس فری ہیں۔ ان پر پہلے 12 فیصد ٹیکس عائد تھا۔ Erasers پر 5 فیصد ٹیکس ہٹاکر انہیں ٹیکس فری کر دیا    گیا ہے۔

Pencil Sharpeners، جن پر پہلے 12 فیصد ٹیکس لگتا تھا، اب ٹیکس فری کردیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی Geometry باکسز اور ریاضی کے آلات کے Sets پر GST شرح کو 12 فیصد سے کم کرکے 5  فیصد کیا گیا ہے۔

ان تبدیلیوں سے Stationery کے سازوسامان اور تعلیمی آلات کی قیمت کم ہوگی جس سے ملک بھر کے طلبا، والدین اور اساتذہ مستفید ہوں گے۔

اس بات کا امکان ہے کہ ان اصلاحات سے دکانداروں کی Sales میں بھی اضافہ ہوگا۔ آکاشوانی نیوز سے بات کرتے ہوئے، ہرش وردھن نے حکومت کے تئیں تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ GST شرحیں کم ہونے سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا۔

حکومت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقدام تعلیم اور آموزش کو فروغ دینے اور سبھی کے لیے اشیائے ضروریہ کو قابل رسائی اور قابل استطاعت بنانے کی بڑی پہل کا حصہ ہے۔