December 14, 2025 9:46 PM

printer

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں یہودی برادری کو نشانہ بناکر کئے گئے ایک دہشت گرد حملے میں، گولی چلانے والا ایک شخص مارا گیا۔ وزیر اعظم مودی اور بہت سے عالمی رہنمائوں نے حملے کی مذمت کی ہے

آسٹریلیا میں، آج شام سڈنی کے Bondi Beach پر ایک حملے میں، کم سے کم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ ان میں ایک وہ شخص بھی شامل ہے جس نے گولی چلائی تھی۔ اس حملے کو ایک دہشت گردانہ واقعہ قرار دیا گیا ہے۔ گولی چلانے والا دوسرا شخص پولیس حراست میں ہے اور اُس کی حالت نازک ہے۔ اِس واقعے میں 21 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں دو پولیس افسران بھی شامل ہیں۔
وزیر اعظم اینتھنی البنیز نے اِس واقعے کو دہلادینے والا اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ Gideon Sa’ar نے کہا کہ وہ گولی چلانے کے اِس حادثے سے خوفزدہ ہیں اور اِس واقعے کو پچھلے دو سال میں، آسٹریلیا کی سڑکوں پر یہودی مخالف طیش کا حصہ قرار دیا ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم Keir Starmer نے اِس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے اور ملک میں یہودی مقامات کے آس پاس چوکسی میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے برطانیہ میں عوام سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ تقریبات اور عوامی مقامات پر چوکس رہیں۔
جرمن چانسلر Friedrich Merz نے کہا کہ وہ گولی چلائے جانے کے اِس واقعے سے دَم بخود ہیں اور انھوں نے عالمی رہنمائوں سے کہا ہے کہ وہ یہودی مخالف تشدد کو پھیلنے سے روکیں۔
فرانس کے صدر امینوئل میخوں نے اِس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ ایک سوشل میڈیا  پوسٹ میں صدر میخوں نے کہا کہ فرانس کے جذبات متاثرین، زخمیوں اور اُن کے عزیزوں کے ساتھ ہیں۔
اٹلی کی وزیر اعظم جیورجیا ملونی نے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہر طرح کے تشدد اور یہودی مخالف رجحان کو ختم کرنے کا پختہ ارادہ برقرار رکھنے کو کہا۔جبکہ یوروپی کمیشن کی صدر Ursula von der Leyen نے کہا کہ یوروپی یونین تشدد، نفرت اور یہودی مخالف رجحان کے خلاف متحد ہے۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔