December 11, 2025 9:44 PM

printer

آج راجیہ سبھا میں انتخابی اصلاحات پر بحث کی گئی۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے BJP کے لیڈر سدھانشو ترویدی نے کہا کہ بھارت جمہوریت کی ماں ہے

آج راجیہ سبھا میں انتخابی اصلاحات پر بحث کی گئی۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے BJP کے لیڈر سدھانشو ترویدی نے کہا کہ بھارت جمہوریت کی ماں ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ نریندر مودی حکومت نے سیاسی پارٹیوں کو دیئے جانے والے نقد عطیے کی حد کو 20 ہزار روپئے سے کم کرکے دو ہزار روپئے کردیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انتخابی بونڈس نے انتخابی نظام میں وسیع تر شفافیت پیدا کی ہے۔ انھوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اُس نے اپنے اقتدار کی مدت کے دوران، انتخابی اصلاحات پر ضروری غور نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ پارٹی اِس بات کو نہیں سمجھتی ہے کہ ووٹ گہرے رشتوں اور بھروسے کے ذریعے کمائے جاتے ہیں۔
الیکٹرانکس ووٹنگ مشینوں سے متعلق کانگریس کے الزامات پر سوال اٹھاتے ہوئے انھوں نے واضح کیا کہ EVMs، سابق وزیر اعظم راجیوگاندھی کے دورِ اقتدار کے دوران متعارف کرائی گئی تھیں۔
اِس سے قبل، بحث شروع کرتے ہوئے کانگریس کے رُکن پارلیمنٹ اجے ماکن نے یہ الزام لگاتے ہوئے انتخابی کمیشن کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا کہ اُس نے پولنگ بوتھوں سے حاصل ہونے والی CCTV فوٹیج جاری نہیں کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمیشن کو اپنا وقار بحال کرنا چاہئے۔ انھوں نے انتباہ دیا کہ اعتماد کو پہنچنے والی کسی بھی طرح کی زک، جمہوری اداروں کو کمزور کرسکتی ہے۔
انھوں نے مزید الزام لگایا کہ 2024 کے لوک سبھا چنائو سے فوراً پہلے کانگریس پارٹی کے کھاتوں کو، آمدنی ٹیکس کی ریٹرنس جمع کرنے میں تاخیر کے باعث، منجمد کردیا گیا تھا۔TMC کی ڈولا سین نے کہا کہ اُن کی پارٹی انتخابی اصلاحات کی مخالفت نہیں کرتی، بلکہ اُن انتخابی فہرستوں پر اعتراض کرتی ہے، جو لوگوں کے ناموں کو خارج کرکے تیار کی گئی ہیں۔ DMK کے N.R. Elango نے دعویٰ کیا کہ ملک میں خامیوں سے پاک انتخابی نظام موجود نہیں ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ اکثر مسائل کا سبب EVMs ہیں۔ عآپ کے سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ حکومت SIR کا استعمال، انتخابی فہرستوں کو درست کرنے کے بجائے، ووٹروں کے نام خارج کرنے کیلئے کر رہی ہے۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ انتخابی کمیشن کو اِس مشق کو کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ YSR کانگریس کے رُکن پارلیمنٹ Yerram Venkata Subba Reddy نے بھی انتخابی اصلاحات کے بارے میں بات کی۔ بحث پوری نہیں ہوسکی۔ بعد میں ایوان کی کارروائی کَل تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
اس سے پہلے ایوانِ بالا میں آج مسلسل تیسرے دن وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ پر بحث پھر سے شروع ہوئی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو قومی گیت پر بحث کا آغاز کیا تھا۔  بحث کو مکمل کرتے ہوئے، راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا نے کہا کہ وندے ماترم ملک کی روح میں نئی جان ڈالنے کا ایک منتر ہے اور یہ ملک کی ثقافت سے وابستہ ہونے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔ جناب نڈا نے کہا کہ یہ گیت بہت تاریخی واقعات کا گواہ ہے، جو آزادی کی ترائی کے دوران پیش آئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ قومی گیت نے آزادی کی ترائی کے دوران سب کو توانائی بخشی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ نے مدراس ہائی کورٹ کے جج G.R. سوامی ناتھن کے خلاف لوک سبھا میں آج مواخذے کی تحریک پیش کرنے پرDMKسمیت اپوزیشن جماعتوں پر نکتہ چینی کی۔ جناب سوریہ نے مواخذے کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے اور اِسے ملک کی عدلیہ پر حملہ قرار دیا۔ لوک سبھا میں بولتے ہوئے جناب سوریہ نے اِس تحریک کوواپس لینے کامطالبہ کیا اور کہا کہ اِس سے پہلے کانگریس پارٹی نے ایمرجنسی کے دوران عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مواخذے کی تحریک پوری طرح سے مسترد کر دی جانی چاہیے۔
اِس سے پہلے DMK اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکینِ پارلیمنٹ نے کل لوک سبھا میں مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس G.R. سوامی ناتھن کے خلاف آئین کی دفعہ 217 کی شق 124 کے تحت اسپیکر کے رو برو مواخذے کی تحریک پیش کی۔ یہ تحریک جسٹس G.R. سوامی ناتھن کی جانب سے مدورائی کی Thiruparankundram پہاڑی کی چوٹی پر Karthigai Deepam دیپ روشن کرنے کے متنازعہ معاملے پر دیئے گئے اُن کے فیصلے کے خلاف گزشتہ روز پیش کی گئی۔ 
لوک سبھا اور راجیہ سبھا، دونوں ایوانوں میں آج سرکاری شعبے کی کمپنیوں پر پارلیمانی کمیٹی کی کُل 11 رپورٹس پیش کی گئیں۔ اِس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سرکاری شعبے کی کمپنیوں سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے چیئر مین  Baijayant Jay Panda نے کہا کہ، کمیٹی نے نایاب ارضیاتی معدنیات اور نیوکلیائی توانائی سمیت مختلف شعبوں کا جائزہ لیا ہے۔

 

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔