انصاف کی بین الاقوامی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق سے متعلق قوانین کا احترام لازمی طور پر کرنا چاہیئے اور اُسے غزہ میں سویلینس کو خوراک، پانی، پناہ گاہیں، ایندھن اور طبی خدمات سمیت ضروری امداد فراہم کرنے کی غرض سے اقوامِ متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے۔ 11 ججوں کی کمیٹی نے جنگ کے ایک حربے کے طور پر کھانے پینے کی اشیاء سے محروم کئے جانے کی کارروائی کی مذمت کی ہے اور اسرائیل سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوامِ متحدہ کی امدادی کوششوں میں مدد کرے۔ اقوامِ متحدہ سکیورٹی جنرل انٹونیو گُتریس نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اِس پر عمل کرے۔
اُدھر اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے، اِسے بین الاقوامی قانون کو سیاسی رنگ دیئے جانے کی کارروائی قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے بھی اِسے سیاست پر مبنی اور ناقابلِ پابندی رائے قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو غیرمنصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا ہے، جبکہ حماس کے ساتھ اقوامِ متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی UNRWA کے مبینہ تعلقات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ اسرائیل نے پچھلے سال ملی ٹینٹ گروپوں کے ساتھ اِس ایجنسی کے اسٹاف کے تعلقات کا الزام لگاکر غزہ میں UNRWA پر پابندی لگا دی تھی۔ x