انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق بلوچستان میں پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کم سے کم تین بلوچ طالب علموں کو جبراً غائب کردیا گیا ہے۔ وہاب بلوچ، نظیر بلوچ اور اسد بلوچ مبینہ طور پر کوئٹہ اور پاسنی میں 16 اور 17 اکتوبر کے درمیان مبینہ طور پر حراست میں لئے گئے تھے اور وہ اب بھی لاپتہ ہیں۔ Paank، بلوچ قومی تحریک کے انسانی حقوق کے محکمے اور بلوچ وائس فار جسٹس سمیت انسانی حقوق کے گروپوں نے سرکار پر الزام لگایا ہے کہ وہ جبراً کئے جانے اور کچلنے کی ایک وسیع تر مہم کے تحت بلوچ نوجوانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ بلوچستان کی انسانی حقوق کی کونسل نے بھی زہری، خوزدَر میں جاری فوجی کارروائی کی مذمت کی ہے اور ظلم وزیادتی کو فوراً ختم کرنے کی مانگ کی ہے اور طالب علموں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Site Admin | October 18, 2025 9:36 PM
انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق بلوچستان میں پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کم سے کم تین بلوچ طالب علموں کو جبراً غائب کردیا گیا ہے