انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے سرکردہ بلوچ کارکن میر یار بلوچ نے فِن لینڈ کی جانب سے پاکستان میں اپنے سفارتخانے کو بند کرنے کے فیصلے کی تعریف کی ہے۔

انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے سرکردہ بلوچ کارکن میر یار بلوچ نے فِن لینڈ کی جانب سے پاکستان میں اپنے سفارتخانے کو بند کرنے کے فیصلے کی تعریف کی ہے۔ میر یار بلوچ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسلام آباد کی حکمرانی میں ناکامی اور بگڑتی ہوئی سلامتی صورتحال کے تئیں سنگین تشویش کی عکاسی کرتا ہے۔ میر یار بلوچ نے فِن لینڈ کی وزارتِ خارجہ کے 28 نومبر کے فیصلے پر ردّ عمل ظاہر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ فیصلے کے مطابق اسلام آباد، کابل اور یانگون میں واقع فِن لینڈ کے سفارتخانے 2026 میں بند کر دیے جائیں گے۔

انسانی حقوق کارکن میر یار بلوچ نے، تجارت کو معطل کرنے اور ڈیورنڈ لائن کراسنگ کو بند کرنے کے افغان حکومت کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام اور انٹرسروسز انٹیلی جنس، ISI، غیر قانونی آمدورفت اور عدم استحکام پھیلانے والی سرگرمیوں کیلئے طویل عرصے سے اس کا استعمال کر رہے تھے۔×