انتخابی کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹروں کی فہرست پر خصوصی نظرثانی SIR کی مہم12 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں چلائی جائے گی۔ یہ ریاستیں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقے ہیں:انڈومان و نکوبار جزائر، لکشدیپ، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، کیرالہ، مدھیہ پردیش، پڈوچیری، راجستھان، تمل ناڈو، اترپردیش اور مغربی بنگال۔ نئی دلّی میں میڈیا کو آج تفصیلات بتاتے ہوئے، اعلیٰ انتخابی کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ اِس نظرِثانی کا مقصد ووٹروں کی فہرست کو مزید شفاف اور خامیوں سے پاک بنانا ہے۔ CEC نے یہ بھی اجاگر کیا کہ انتخابی ادارے کو، بہار میں ووٹروں کی فہرستوں پر خصوصی نظرِثانی مہم کے پہلے مرحلے میں کوئی بھی اپیل موصول نہیں ہوئی۔
جناب کمار نے کہا کہ SIR کے دوسرے مرحلے میں51 کروڑ ووٹروں کا احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تمام 12 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں، جہاں SIR کی مہم چلائی جائے گی، ووٹروں کی فہرستوں کو آج رات آدھی رات سے منجمد کردیا جائے گا۔ جناب کمار نے کہا کہ شمار کرنے کے فارم کی چھپائی اور BLOs تربیت کا آغاز کل سے ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اِن 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، بوتھ کی سطح کے افسران BLOs شمار کرنے کے خصوصی فارم، موجودہ ووٹروں کو تقسیم کریں گے۔ CEC نے کہا کہ شمار کرنے کا عمل 4 نومبر سے ایک مہینے کیلئے شروع ہوگا۔ووٹروں کی فہرست کا مسودہ 9 دسمبر کو شائع کیا جائے گا، جبکہ حتمی ووٹروں کی فہرست اگلے سال 7 فروری کو شائع کی جائے گی۔CEC نے اِس بات کو واضح کیا کہ اُن رائے دہندگان کو، جن کے نام2003کی ووٹر فہرست میں تھے، انہیں کوئی اضافی دستاویزات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اُن ووٹروں کو جن کے نام 2003 کی ووٹر فہرست میں نہیں تھے، لیکن جن کے والدین کے نام اُس فہرست میں شامل ہیں، انہیں بھی کوئی اور دستاویزات جمع کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
Site Admin | October 27, 2025 9:49 PM
انتخابی کمیشن نے 12 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں میں ووٹروں کی فہرستوں کی خصوصی نظرِثانی کی مہم کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا ہے۔ اِس عمل کا آغاز کل ہوگا اور یہ اگلے سال 7 فروری کو ختم ہوگا