بھارت کے انتخابی کمیشن نے آج مدھیہ پردیش میں ڈیڑھ مہینے تک گھر گھر جاکر، چناؤ فہرستوں پر کیے گئے تفصیلی نظرثانی کے کام کے بعد، چناؤ فہرستوں کا مسودہ شائع کردیا ہے۔ چناؤ فہرستوں کی اشاعت مدھیہ پردیش کے سبھی 230 اسمبلی حلقوں میں کی گئی تھی۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ اِن فہرستوں کے شائع ہونے کے ساتھ ہی ووٹروں کو ایک موقع دیا گیا ہے کہ وہ اِن فہرستوں پر غور کریں اور چناؤ فہرستوں میں تصحیح یا ناموں کو ہٹانے سمیت اپنے دعوے یا اعتراضات داخل کریں۔
آج چناؤ فہرستوں کا مسودہ مدھیہ پردیش کے سبھی 230 اسمبلی حلقوں میں جاری کیا گیا۔ صبح 10 بجے سے سبھی پولنگ اسٹیشنوں پر یہ مسودہ دستیاب کرا دیا گیا تھا، جہاں ووٹرس اپنے نام تلاش کرسکتے ہیں۔ انتخابی کمیشن کی ہدایت کے مطابق، اُن ووٹروں کے نام، جو یا تو فوت ہوگئے ہیں یا اُس جگہ سے چلے گئے ہیں یا جن کے نام ایک سے زیادہ چناؤ فہرستوں میں ہیں، خصوصی تفصیلی نظرثانی کے عمل کے دوران ہٹا دیے گئے تھے۔ جن ووٹروں کے نام اِس فہرست میں شامل نہیں ہیں، درکار دستاویزات کے ساتھ اپنے دعوے یا اعتراضات داخل کرسکتے ہیں، جو 22 جنوری 2026 تک قبول کیے جائیں گے۔ حتمی چناؤ فہرست 21 فروری 2026 کو شائع کی جائے گی۔
کیرالہ، چھتیس گڑھ اور انڈمان و نکوبار جزیروں کیلئے بھی چناؤ فہرستوں کے مسودے کی اشاعت آج ہی کی جائے گی۔
اعلیٰ انتخابی افسران CEOs اور ضلع انتخابی افسران DEOs، سبھی تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کو چناؤ فہرستوں کے مسودے کی نقلیں فراہم کریں گے۔ فہرستوں کا یہ مسودہ CEO اور DEO ویب سائٹس پر آن لائن بھی دستیاب ہوگا۔ اِس کے علاوہ، وہ چناؤ فہرستیں، جن میں اُن ووٹروں کے نام ہیں، جو غیر حاضر ہیں یا اُس جگہ سے چلے گئے ہیں یا فوت ہوچکے ہیں یا جن کے نام ایک سے زیادہ چناؤ فہرستوں میں ہیں، انہیں ویب سائٹس پر اَپلوڈ کیا جائے گا۔
اُدھر مغربی بنگال میں چناؤ فہرستوں پر خصوصی نظرثانی SIR کے تحت سماعت کے پہلے مرحلے میں ایسے تقریباً 32 لاکھ ووٹروں کو شامل کیا جائے گا، جو ابھی تک اِس میں شامل نہیں تھے۔
اِس زمرے کیلئے سماعت، جس میں افراد اپنے نام نہیں تلاش کر پارہے تھے یا متعلقہ لوگوں کے نام 2002 کی ووٹر فہرست میں نہیں ہیں، اِس مہینے کی 27 تاریخ سے شروع کی جائے گی۔
مغربی بنگال کے اعلیٰ انتخابی افسر کے دفتر کے مطابق، اِس طرح کے 10 لاکھ ووٹروں کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں۔ اِس کے علاوہ مزید 22 لاکھ نوٹس آج بھیجے جائیں گے۔
شماریاتی مرحلے کے دوران، پوری ریاست میں غیر شامل شدہ 31 لاکھ 68 ہزار 424 رائے دہندگان کی شناخت کی گئی ہے۔