امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے نے کل نئی دلّی میں قبائلی نوجوانوں کے تبادلے کے پروگرام TYEP کے تحت تقریباً 200 قبائلی نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔

امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیانند رائے نے کل نئی دلّی میں قبائلی نوجوانوں کے تبادلے کے پروگرام TYEP کے تحت تقریباً 200 قبائلی نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی۔ چھتیس گڑھ اور اڈیشہ کے قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے یہ نوجوان، فی الحال قومی راجدھانی کے دورے پر ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ ضلعوں میں کافی ترقیاتی کام کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں اور ریلویز کا نیٹ ورک تیار کیا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ اِن ضلعوں میں نئے اسکول کھولے گئے ہیں۔ جناب رائے نے کہا کہ قبائلی برادریوں نے ملک کی آزادی کی لڑائی اور ہماری ثقافت کو محفوظ کرکے رکھنے میں بہت اہم تعاون دیا ہے۔ انہوں نے نواجوں سے اپیل کی کہ وہ 2047 تک بھارت کو ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے اپنا بھرپور تعاون دیں۔بات چیت کے دوران چھتیس گڑھ کے بستر ضلع کے تعلق رکھنے والی Phoolmani Kashyap نامی ایک قبائلی لڑکی نے بھی Youth Exchange Programme کے تعلق سے اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔

امور داخلہ کے مرکزی سکریٹری گووِند موہن نے کہا کہ Tyep ملک کے 24 مختلف شہروں میں منعقد کیا گیا ہے، جس میں چار ہزار 800 قبائلی نوجوان پروگرام میں حصہ لے چکے ہیں اور دلّی میں یہ اس مہینے کی 2 تاریخ سے 8 تاریخ تک منعقد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں کے جذبات وخواہشات کو فروغ دینا ہے اور انہیں مختلف ترقیاتی سرگرمیوں اور روز گار کے مواقع کے سلسلے میں بیدا کرنا ہے۔×