امنیسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان حکومت کے اُس اقدام کی مذمت کی ہے، جس میں اس نے اپنی Terrorist Watch List میں ایسے 32 افراد کو شامل کیا ہے، جو بلوچ حقوق کے لئے لڑنے والے سرکردہ شخصیات ہیں۔ بلوچستان پوسٹ کی ایک خبر ہے کہ اس اقدام کو مناسب عمل اور بنیادی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔بلوچستان پوسٹ کے مطابق Amnesty کے ساؤتھ ایشیا کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹرBabu Ram Pant نے کہا کہ پر امن بلوچ کارکنوں کو بغیر کسی قانونی عمل کے دہشت گرد قرار دینا ان کی آزادی رازداری اور نقل و حرکت بنیادی حقوق کو مجروح کرتا ہے۔عالمی حقوق کے ادارے نے کہا کہ اس نے پاکستان کے انسدادِ دہشت گردی کے وسیع قوانین پر بار بار تشویش کا اظہار کیا ہے، جو بین الاقوامی حقوق کے اصولوں کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔اُس نے صبیحہ بلوچ، سمیع دین بلوچ، Shalee Assa، ناز گل اور سیہ بی بی شریف سمیت متعدد بلوچ خواتین کارکنوں کی اس فہرست میں شمولیت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور اسے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی قانون سازی کے غلط استعمال میں خطرناک اضافہ قرار دیا۔
Site Admin | October 24, 2025 9:27 PM
امنیسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان حکومت کے اُس اقدام کی مذمت کی ہے، جس میں اس نے اپنی Terrorist Watch List میں ایسے 32 افراد کو شامل کیا ہے، جو بلوچ حقوق کے لئے لڑنے والے سرکردہ شخصیات ہیں