صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شرح میں کمی کے مطالبے کے باوجود امریکی فیڈرل ریزرو نے اپنی کلیدی قلیل مدّتی سود کی شرح کو اس سال پانچویں مرتبہ بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا ہے۔ فیڈرل ریزرو نے گزشتہ رات اپنے فیصلے میں قلیل مدّتی شرح کو تقریباً 4 اعشاریہ 3 فیصد پر برقرار رکھا ہے، جو گزشتہ سال کے دوران سینٹرل بینک کی جانب سے تین بار کٹوتی کے بعد سے جوں کی توں ہے۔
FED کے چیئرمین Jerome Powell نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ کی جانب سے بڑے پیمانے پر محصولات عائد نہ ہوتے، تو FED ممکنہ طور پر پہلے ہی شرحوں میں کمی کر دیتا۔
اب تک اِن ڈیوٹیز نے آلات، فرنیچر، کھلونوں سمیت کچھ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جس سے مجموعی افراطِ زر میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم یہ اضافہ بہت سے ماہرین معیشت کی توقعات سے کم ہے۔×