امریکی فوج نے، جو ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر حملے کیے ہیں، اُن کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر رد عمل ظاہر کیا جانے لگا ہے، جس کے تحت عالمی رہنما، صبر و تحمل سے کام لینے اور مغربی ایشیا میں اِس تنازعہ کے مزید ابتر ہونے کے اندیشے کے دوران سفارتی کوششوں کی طرف واپس آنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم Keir Starmer نے خطے کے استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، امریکی کارروائی کے تئیں حمایت کا اظہار کیا ہے۔فرانس نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے امریکہ، ایران اور اسرائیل سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ صورتحال کی مزید ابتری سے بچنے کیلئے تحمل کا مظاہرہ کریں کیونکہ خطے میں یہ تنازعہ اور بھی بڑھ سکتا ہے۔آسٹریلیا نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ایران کا نیوکلیائی اور بیلیسٹک میزائل پروگرام، بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے ایک خطرہ ہے۔
سعودی عرب نے ایک بیان میں بین الاقوامی برادری سے کہا ہے کہ وہ اِس بحران کو کم کرنے کی تمام تر کوششیں کرے اور اُس نے اِس معاملے کا ایک سیاسی حل چاہا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اِس جاری کشیدگی کے، کافی گہرے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔
عمان کی وزارت خارجہ نے امریکی حملوں کی سخت مذمت کی ہے اور اِنہیں بین الاقوامی قانون نیز اقوام متحدہ کے منشور کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
Site Admin | June 22, 2025 9:42 PM
امریکی فوج نے، جو ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر حملے کیے ہیں، اُن کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر رد عمل ظاہر کیا جانے لگا ہے