امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے باوجود، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر لڑائی جاری ہے، حالانکہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ دونوں ملک جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل، ٹرمپ نے کہا تھا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے لیڈر، ہفتے بھر کے خونریز تصادم کے بعد اپنے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر فوری طور سے جائزہ لینے کیلئے ایک بار پھر متفق ہوگئے تھے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں لیڈروں نے اِس سال اکتوبر میں ملیشیا کے شہر کوالالمپور میں دستخط کردہ اصل امن معاہدے پر عمل کرنے سے بھی اتفاق کرلیا تھا۔ اُدھر تھائی لینڈ کے حکام نے کہا ہے کہ جنگ بندی کا کوئی معاہدہ ہوا ہی نہیں ہے۔ دوسری جانب کمبوڈیا نے ابھی تک ٹرمپ کے دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔اس کے بجائے، کبوڈیا کی وزارتِ دفاع نے خبر دی ہے کہ تھائی لینڈ کے لڑاکا طیاروں نے آج صبح سویرے فضائی حملے کئے۔ اسی دوران، ملیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ ملیشیا، آسیان کے صدر کے طور پر، جلد ہی آسیان وزرائے خارجہ کی ایک خصوصی میٹنگ طلب کرے گا، تاکہ کمبوڈیا-تھائی لینڈ کے درمیان بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔
Site Admin | December 13, 2025 9:39 PM
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے باوجود، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی سرحد پر لڑائی جاری ہے