ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

October 11, 2025 9:48 AM | US Tariff China

printer

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے اپنے یہاں آنے والی اشیاء پر مزید 100 فیصد محصول کا اعلان کیا ہے، کیونکہ چین نے کم یاب معدنیات کی برآمدات کو محدود کر دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ، چین سے کی جانے والی درآمدات پر مزید 100 فیصد محصول عائد کرے گا۔ یہ قدم وہ چین کی طرف سے بیش قیمت کم یاب معدنیات سے متعلق چین کی منصوبہ بندی کے تحت، نئے برآمداتی اصولوں کے جواب میں اُٹھائے گا۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اضافی محصول، یکم نومبر سے لاگو ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اُن کی انتظامیہ، اہم سافٹ ویئر کی برآمدات پر بھی اِسی تاریخ سے کچھ ضابطے لاگو کرے گی۔ امریکہ اِس وقت چین سے لائی جانے والی اشیاء پر، جو 30 فیصد محصول لے رہا ہے، اُس میں یہ 100 فیصد محصول جوڑ دیا جائے گا، یعنی چین کی درآمدات پر کُل محصول کی شرح 130 فیصد ہو جائے گی۔

صدر ٹرمپ نے بعد میں یہ بھی کہا کہ اگر چین اپنے برآمداتی ضابطوں کو ختم کر دے تو وہ اِن محصولات کو ختم کر سکتا ہے۔

اِس سے پہلے ایک پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے اِس ہفتے چین کے اِس قدم کا جواب دیا تھا کہ چین نے کم یاب معدنیات کی برآمدات کے ضابطوں میں سختی کر دی تھی۔ جناب ٹرمپ نے، چین پر مخاصمت کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ دنیا کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے چین کے صدر Xi Jinping کے ساتھ ایک میٹنگ سے الگ ہو جانے کی بھی دھمکی دی، جو اِس ماہ کے آخر میں جنوبی کوریا میں ایشیاء بحرالکاہل اقتصادی تعاون APEC سے الگ منعقد ہوگی۔ البتہ بعد میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ میٹنگ منسوخ نہیں کی۔

چین نے، جو کم یاب معدنیات کی پیداوار کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اعلان کیا کہ وہ 5 مزید دھاتوں کی برآمدات پر عائد ضابطوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ چین نے ایسے نئے ضابطوں کا بھی اعلان کیا ہے، جن کے تحت کم یاب معدنیات کے اُن غیر ملکی پیداکاروں کو عمل کرنا ہوگا، جو چین کے سامان کو استعمال کرتے ہیں۔

اِس قدم کی وجہ سے دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان ایک تجارتی جنگ شروع ہو گئی ہے۔×