امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے دو نیوکلیائی آبدوزوں کے بارے میں حکم دیا ہے کہ انھیں موزوں خطوں میں تعینات کردیا جائے۔ اِن آبدوزوں کو، روس کے سابق صدر اور روس کی سیکیورٹی کونسل کے موجودہ نائب سربراہ Dmitry Medvedev کی رائے زنی کے جواب میں تعینات کیا جائے گا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے یہ قدم، روس کے سابق صدر کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات کی بنیاد پر اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ کہیں یہ بیانات، اشتعال انگیزی سے بڑھ کر نہ ہوں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ الفاظ زیادہ اہم ہوتے اور اِن کی وجہ سے کبھی کبھی بے ارادہ نتائج بھی ظاہر ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے یہ انکشاف نہیں کیا کہ یہ دو آبدوزیں کہاں تعینات کی جا رہی ہیں۔
اِس سے پہلے جناب Medvedev نے حال ہی میں، روس کو صدر ٹرمپ کی طرف سے اِس بات کے لیے خبردار کیے جانے کے بعد امریکہ کو دھمکی دی تھی، کہ روس، یوکرین میں یاتو جنگ بندی سے اتفاق کرے یا سخت بندشوں کا سامنا کرے۔
روس کے ایک سینئر قانون ساز رکن نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے بھیجی جانے والی اِن دو آبدوزوں سے نمٹنے کے لیے، گہرے سمندر میں روس کی، وافر آبدوزیں موجود ہیں۔x