امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملک میں تشخیص کی جانے والی داؤں کی قیمتوں میں 30 سے 80 فیصد کی کمی کر کے امریکی شہریوں کو ادویات کی زیادہ قیمتوں سے نجات دلائیں گے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر صدر ٹرمپ نے آج اس سلسلے میں حکمنامے پر دستخط کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے امریکی صارفین کے کئی سالوں کی مایوسی کا بھی حوالہ دیا۔ ان برسوں کے دوران امریکی شہریوں نے دیگر ملکوں کے لوگوں کے مقابلے نمایاں طور پر دواؤں کی زیادہ قیمتیں ادا کیں۔ نئی پالیسی سے توقع ہے کہ امریکہ میں فروخت ہونے والی دواؤں کی قیمت کسی دوسرے ملک میں، اُسی دوا کیلئے ادا کی جانے والی سب سے کم قیمت کے برابر ہوگی۔ اس کیلئے ملک کی پسندیدہ پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔ امریکی صدر نے دوا ساز کمپنیوں پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ مہنگائی کے جواز کیلئے تحقیق و ترقی کے اخراجات کا حوالہ دے کر امریکیوں کا استحصال کررہی ہیں۔ اس اقدام سے امریکہ میں کینسر کے علاج اور اِنجکشن کیلئے دیگر ادوایات کی قیمتوں میں کمی آنے کی توقع ہے۔×