November 16, 2025 9:38 AM | Trump Food Imports

printer

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خوراک کی درآمدات پر محصولات میں کمی کی ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے جب خوراک کی قوت خرید ایک ممکنہ سیاسی عنصر کے طورپر ابھر رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خوراک کی درآمدات پر محصولات میں کمی کی ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے جب خوراک کی قوت خرید ایک ممکنہ سیاسی عنصر کے طورپر ابھر رہی ہے۔

امکان ہے کہ اس اقدام سے بھارت کی آم، انار اور چائے کی برآمدات کو فائدہ پہنچے گا۔ وہائٹ ہاؤس نے اعلان کیاہے کہ Tropical پھل اور Juice، چائے اور مسالوں پر درآمدات پر جوابی محصولات کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

وہائٹ ہاؤس کی اس فہرست میں شامل دیگر مصنوعات چائے، کافی، کوکو، سنترے، ٹماٹر اور بیف ہیں۔

اس سے پہلے، ٹرمپ نے بھارت سے ہونے والی درآمدات پر 25 فیصد جوابی محصول عائد کیا تھا اور بعد میں روس سے تیل خریدنے کی وجہ سے 25 فیصد کا اضافی تادیبی محصول عائد کیا تھا۔

افراطِ زر پر قابو پانے کیلئے، ٹرمپ نے اس سے پہلے Generic ادویہ کو محصولات سے مستثنیٰ کیا تھا جس سے بھارت کو فائدہ پہنچا تھا۔ بھارت US میں مجوزہ  Generic ادویہ کا 47 فیصد برآمد کرتا ہے۔ x