امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہ کھرب امریکی ڈالر کے عالمی تجارتی خسارے کو کم کرنے کے مقصد سے، اُن ممالک پر نئے محصولات کا اعلان کرنے والے ہیں جنھوں نے امریکی سامان پر محصول نافذ کیا تھا۔ جناب ٹرمپ نے درآمدات اور برآمدات کے سلسلے میں اِسے امریکہ کے لیے آزادی کا دن قرار دیا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک کو صدر ٹرمپ کے تحفظاتی اقدامات کے سبب سخت فیصلوں کا سامنا ہے، جس سے برآمد پر مبنی معیشتیں نمایاں طور پر متاثر ہوسکتی ہیں۔
اِس کے جواب میں یوروپین کی صدر Ursula von Der Leyen نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو یوروپ جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے لیکن امریکہ کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔ اس دوران صدر ٹرمپ چین کی درآمدات پر پہلے ہی بیس فیصد محصول نافذ کرچکے ہیں جس سے اُن کی پہلی مدتِ کار کے دوران شروع ہوئی تجارتی محاذ آرائی جاری ہے۔x