امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل مکمل جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں، جو اگلے چند گھنٹوں میں نافذ ہوجائے گی۔ قطر میں امریکہ کے فضائیہ کے اڈے پر ایران کے میزائل حملے کے کچھ ہی دیر بعد کَل رات یہ اعلان کیا گیا۔ Truth Social پر ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ملکوں کی جانب سے اپنے اپنے حتمی مشن مکمل ہوجانے کے بعد جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔ بیان کے مطابق یہ جنگ بندی مرحلے وار طریقے سے نافذ کی جائے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران جنگ بندی کی شروعات کرے گا۔ اِس کے بعد بارہویں گھنٹے میں اسرائیل بھی اِس پر عمل کرے گا۔ اِس طرح 24 ویں گھنٹے میں 12 دن سے جاری لڑائی باضابطہ طور پر ختم ہوجائے گی۔
اِدھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بارے میں کسی طرح کا اتفاق رائے ہونے سے انکار کیا ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر جناب عراقچی نے کہا کہ ہماری فوجی کارروائی روکنے کے بارے میں حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کا اپنی کارروائی جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، بشرطیکہ اسرائیلی سرکار ایران کے عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت کا سلسلہ روک دے۔ اُدھر سپاہِ پاسدارانِ انقلاب اسلامی سے وابستہ ایران کی Fars خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ صدر ٹرمپ کا تجویز کردہ جنگ بندی منصوبہ پوری طرح جھوٹا ہے اور اِس کا مقصد لوگوں کی توجہ دوسری طرف مبذول کرانا ہے۔ ایجنسی نے یہ بھی کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے دعووں کے برعکس، جنگ بندی کے لیے ایران کو کسی طرح کی سرکاری یا غیر سرکاری کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔x