امریکی حکومت کا شَٹ ڈاؤن ایک ہفتہ طویل ہوگیاہے، کیونکہ سینیٹ، فنڈنگ بلوں کو منظور کرنے میں ناکام رہی ہے۔ حکومتی شَٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کی کوشش کے طور پر امریکی سینیٹ نے فنڈنگ بلوں اور قرار دادوں پر ووٹ ڈالے۔ تاہم ڈیموکریٹ اور ریپبلکن دونوں فریق، ضروری 60 ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے، جس سے شٹ ڈاؤن ساتویں دن میں داخل ہوگیا ہے۔
ریپبلکن کی حمایت والا بل، 52 کے مقابلے 42 ووٹ ہی حاصل کرسکا اور ناکام رہا۔ وہیں ڈیموکریٹ کی قرار داد بھی 50 کے مقابلے 45 ووٹ ہی حاصل کرسکی اور یہ بھی ناکام رہی۔ اس طرح دونوں فریق، سینیٹ Filibuster کی ضروری حد کو پارکرنے کیلئے دو طرفہ تعاون حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
مستقبل قریب میں مسئلے کا کوئی حل نظر نہیں آرہا ہے اور قانون ساز اراکین اب ہاؤس کی جانب سے منظور شدہ ریپبلکن بل پر ووٹ کرسکتے ہیں، جس کے ذریعہ نومبر کے آخر میں حکومت کو فنڈ دیا جاسکتا ہے۔
سینیٹ ووٹنگ کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں شٹ ڈاؤن کیلئے ڈیموکریٹ اراکین کو موردِ الزام ٹھہرایا۔ جاری شٹ ڈاؤن پر ڈیموکریٹ اور ریپبلکن اراکین کی ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کے درمیان بات چیت ٹھپ ہے اور سینیٹ، کسی طرح کے فنڈنگ بلوں پر پیش قدمی میں ناکام رہی ہے۔×
 
									 
		 
									 
									 
									 
									