وہائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر مبینہ طور پر ایک افغانی باشندے کے ہاتھوں فائرنگ کئے جانے کے کچھ دن بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایمیگریشن سے متعلق ایک بڑے فیصلے کا اعلان کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اُن کا ارادہ ہے کہ وہ، بقول اُن کے تیسری دنیا کے ملکوں سے آنے والے سبھی لوگوں کے مائیگریشن کو مستقل طور پر روک دیں۔
اگر اس تجویز پر عمل درآمد کیا گیا، تو اِس سے اُن لاکھوں لوگوں پر گہرا اثر پڑے گا، جو تعلیم، کام کاج، حفاظت اور پناہ کے مقصد سے امریکہ میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اِس فیصلے سے ایمیگریشن سے متعلق عالمی طور طریقوں کو نئی شکل دی جائے۔
کل Truth سوشل پر سخت الفاظ پر مشتمل ایک پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ چونکہ امریکہ، ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید ترین ملک کی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا پچھلے برسوں میں ایمیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے، ملک کی ترقی کی رفتار سست ہوئی ہے اور معیار زندگی متاثر ہوا ہے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اس پالیسی کے پیچھے کارفرما مقصد، بقول اُن کے غیر قانونی اور غیر مستحکم بنانے والی آبادی میں بڑے پیمانے پر کمی لانا ہے۔