امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کے ساتھ تجارتی سمجھوتے کا اعلان کردیا ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار تھا۔ سمجھوتے کے حصے کے طور پر امریکی درآمد کار، جاپان سے امریکہ برآمد کی جانے والی جاپانی اشیا پر 15 فیصد جوابی محصول ادا کریں گے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ اور جاپان نے غالباً اب تک کا سب سے بڑا سمجھوتہ کیا ہے۔ جناب ٹرمپ نے کہا کہ جاپان، امریکہ میں 550 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ، اِس کے منافع کا 90 فیصد وصول کرے گا۔ امریکی صدر نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ سرمایہ کاری کس طرح کام کرے گی اور منافع کا کس طرح حساب لگایا جائے گا۔
اِس کے علاوہ شرائط و ضوابط کی کوئی سرکاری شیٹ بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔ اِس کے بعد اب جاپان اپنے ملک میں کار اور ٹرک، چاول اور دیگر زرعی مصنوعات اور دوسرے سازوسامان کی تجارت کر سکے گا۔ یوروپی یونین، جنوبی کوریا، بھارت جیسے اہم تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مہینوں تک چلی بات چیت کے بعد یہ تجارتی سمجھوتہ طے پایا ہے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ کی جانب سے زیادہ محصولات عائد کرنے سے متعلق دی گئی ایک اگست کی آخری مدت کے منڈلاتے خطرے کے درمیان کئی شراکت داروں کے ساتھ تجارتی سمجھوتہ ابھی تک حتمی شکل نہیں لے سکا ہے۔x