امریکہ نے کہا ہے کہ چین سے کی جانے والی درآمدات پر 104 فیصد محصول آج سے لاگو ہوجائے گا۔ ابتدائی طور پر چین کو، صدر ٹرمپ کے جوابی محصولاتی پیکیج کے حصے کے طور پر محصول میں 34 فیصد اضافے کا سامنا تھا، البتہ چونکہ چین نے امریکی اشیا پر 34 فیصد جوابی محصول لاگو کرنے کے اپنے وعدے کو واپس لینے سے انکار کردیا تھا، لہٰذا امریکی صدر نے محصولات میں مزید 50 فیصد محصول عائد کرکے صورتحال کو اور بھی کشیدہ بنا دیا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین Leavitt نے کہا کہ چین جیسے ممالک، جنھوں نے جوابی کارروائی کا راستہ اختیار کرکے، امریکی کارکنوں کے بوجھ میں اضافہ کردیا ہے، غلطی کر رہے ہیں۔
اِس سے پہلے چین کی وزارت نے کہا کہ وہ چینی درآمدات پر مزید 50 فیصد محصولات عائد کیے جانے کے سخت خلاف ہیں۔ اُس نے کہا کہ یہ غلطی کے جواب میں غلطی ہے۔ وزارت نے امریکی برآمدات کے سلسلے میں اپنی جوابی کارروائی میں اضافہ کا ارادہ کیا ہے۔x