November 16, 2025 3:01 PM

printer

امریکہ نے کئی غذائی اشیاء پر محصولات کم کردیئے ہیں، جن میں بھارت سے درآمد کی جانے والی غذائی اشیاء بھی شامل ہیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غذائی اشیاء کی درآمدات پر عائد محصولات میں کٹوتی کی ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے، جب خوراک کی قوت خرید، ایک ممکنہ سیاسی عنصر کے طورپر اُبھر رہی ہے۔

اِس اقدام سے بھارت کی آم، انار اور چائے کی برآمدات کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ Tropical پھلوں نیز پھلوں کے Juice، چائے اور مسالوں کی درآمدات پر جوابی محصولات کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ وہائٹ ہاؤس کی اِس فہرست میں شامل دیگر اشیاء میں چائے، کافی، کوکو، سنترے، ٹماٹر اور بیف شامل ہیں۔

اِس سے پہلے، ٹرمپ نے بھارت سے ہونے والی درآمدات پر 25 فیصد جوابی محصول عائد کیا تھا اور بعد میں روس سے تیل خریدنے کی بنا پر بھارت پر 25 فیصد اضافی تادیبی محصول عائد کیا تھا۔

افراطِ زر پر قابو پانے کے مقصد سے، ٹرمپ نے اِس سے پہلے Generic ادویہ کو محصولات سے مستثنیٰ کیا تھا،  جس سے بھارت کو فائدہ پہنچا تھا۔ بھارت، امریکہ میں تجویز کی جانے والی Generic دواؤں کا 47 فیصد حصہ برآمد کرتا ہے۔