امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران میں Fordow سمیت تین نیوکلیائی تنصیبات پر حملے کیے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر انہوں نے کہا کہ امریکہ نے Fordow، Natanz اور اصفہان کے نیوکلیائی تنصیبات پر کامیاب حملے کیے ہیں اور تمام طیارے اب ایرانی فضائی حدود سے باہر ہیں۔ آج صبح قوم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس حملے کو شاندار اور کامیاب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کا مقصد ایران کی نیوکلیائی افزودگی کی صلاحیت کو روکنا اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والے دنیا کے نمبر ایک ملک کی جانب سے درپیش نیوکلیائی خطرات کو روکنا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو اب اس جنگ کو ختم کرنے پر راضی ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب امن کا وقت آ گیا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اصفہان، Natanz اور Fordow نیوکلیائی مقامات پر حملہ کیا گیا ہے اور جسے دشمن کا حملہ قرار دیا گیا ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے IRIB نے دعویٰ کیا ہے کہ یورینیم کو افزودہ بنانے کے ذخیرے کے ساتھ نیوکلیائی تنصیبات کو پہلے ہی خالی کر دیا گیا تھا۔ اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے Kan نے کہا ہے کہ ایران پر حملے کے دوران اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ مکمل تال میل تھا۔
اسرائیلی افواج نے کل ایران کے جنوب مغربی حصے میں ایک اہم بندرگاہی شہر بندر عباس پر تازہ حملے کیے۔
اسرائیلی فوج نے نشانہ بنائے گئے مقامات کو ہتھیاروں کے Storage اور طیاروں کے Depot قرار دیا ہے۔ بندرگاہی شہر بندر عباس تجارتی اعتبار سے ایران کا اہم ترین شہر ہے، جہاں ملک کی اہم بندرگاہ، بحریہ ہیڈکوارٹرز اور تیل سے متعلق اہم بنیادی ڈھانچہ موجود ہے، یہاں سے اس کی تیل کی عالمی تجارت کا 20 فیصد حصہ گزرتا ہے۔ ایران کے ذریعے اسرائیل کی طرف میزائل اور ڈرونز چھوڑے جانے کے بعد اسرائیل نے بھی Isfahan نیوکلیائی مرکز پر ہوائی حملے کیے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے، جس کے سبب خطے کے ممالک اور بین الاقوامی مشاہدین کی تشویش میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ تازہ ترین حملوں میں ایران نے اسرائیلی علاقے کی طرف تقریباً 40 ڈرونز سے حملے کئے۔ جواب میں اسرائیلی افواج نے جنوب مغربی ایران میں درجنوں فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا، جن میں Khuzestan صوبے میں ایک ہنگامی مرکز بھی شامل ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں ایک یونیورسٹی بھی بمباری سے مکمل طور سے تباہ ہوگئی۔
اس دوران امریکہ نے خطے میں اپنی فوجی پوزیشن میں اضافہ کردیا ہے۔ پینٹاگن نے Missouri میں اپنی Base سے بحر الکاہل تک Stealth B-2 بمبار طیارے تعینات کردئے ہیں۔ طویل فاصلے تک وار کرنے والے یہ طیارے GBU-57 بنکرز Buster، 14 ٹن رویتی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔
اس دوران بحران کو حل کرنے کی سفارتی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ کیونکہ ایرانی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل کی طرف سے بمباری جاری رہے گی، اس وقت تک ایران، امریکہ کے ساتھ کسی بات چیت میں شامل نہیں ہوگا۔