ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

October 7, 2025 9:33 PM

printer

امریکہ میں مقیم سائنسدانوں John Clarke، مائیکل Devoret اور John Martinis کو Quantum Mechanics میں اُن کے کام کیلئے طبیعات میں 2025 کے نوبل انعام سے سرفراز کیا گیا ہے

تین امریکی سائنسدانوں، John Clarke، Michel Devoret اور John Martinis کو 2025 کے نوبل انعام برائے طبیعیات سے نوازا گیا ہے۔ یہ انعام اُن کی انقلابی تحقیق پر دیا گیا ہے جس میں ایک ایسے چِپ پر تجربات کیے گئے جو کوانٹم میکینکل اثرات کو مائیکرو اسکوپک یا انسانی پیمانے پر ظاہر کرتا ہے۔
سائنسدانوں John Clarke، Michel Devoret اور John Martinis کے تحقیقی کام نے اگلے سلسلے کی کوانٹم ٹیکنالوجیز، جیسے کہ کوانٹم کمپیوٹرز، کوانٹم سینسرز اور کوانٹم کرپٹوگرافی، کی راہ ہموار کی ہے۔ نوبل انعام حاصل کرنے والے سائنسدانوں نے 1980 کی دہائی کے وسط میں ایک برقی سرکٹ پر تجربات کیے جو سپر کنڈکٹرز سے تیار کیا گیا تھا اور یہ ثابت کیا کہ کوانٹم میکینکس کی خصوصیات کو ایک بڑے قابلِ گرفت پیمانے پر عملی طور پر دکھایا جا سکتا ہے۔
کوانٹم میکینکس اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ مادہ انتہائی چھوٹے پیمانے پر کس طرح مختلف انداز میں برتاؤ کرتا ہے۔ ان کے تجربات نے کوانٹم میکینکل tunnelling اور انرجی quantisation کو ایک ایسے برقی سرکٹ میں ظاہر کیا جو ہاتھ میں پکڑنے کے لیے کافی بڑا تھا۔
یہ تینوں سائنسداں، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور Yale یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔ رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے تینوں سائنسدانوں کو ایک کروڑ 10 لاکھ سویڈش کرونر کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین نے اس کارنامے کو کوانٹم ٹیکنالوجیز کی ترقی میں ایک بڑا قدم قرار دیا ہے۔