اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل Antonio گُتریس نے بنگلہ دیش میں بڑھتے ہوئے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ سبھی اقلیتیں اپنے آپ کو پوری طرح محفوظ سمجھیں۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ وہ حالیہ حملوں نیز ہندوؤں کی Lynching کے واقعات سے کافی فکرمند ہیں۔ اُنہوں نے زور دیا ہے کہ وہ لوگ، جن کا تعلق اکثریتی فرقے سے نہیں ہے، اُن کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔ جناب گُتریس نے محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا، جو ہر بنگلہ دیشی کو محفوظ بنانے کیلئے کام کرے گی۔
پچھلے سال اگست میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے بے دخل کئے جانے کے بعد سیاسی بے چینی کی وجہ سے تشدد میں تیزی آئی ہے۔ تشدد کے حالیہ واقعے نے تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔ نوجوان لیڈر شریف عثمان ہادی کی ہلاکت نے، جو انقلاب مونچا کا ایک ترجمان تھا، اس ماہ کے شروع میں کشیدگی کو مزید ہوا دی۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ Volker Turk نے بھی پچھلے ہفتے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور خبردار کیا کہ بدلے اور انتقام کے نتیجے میں، خاص طور پر فروری میں ہونے والے الیکشن کے دوران اختلافات مزید بڑھیں گے۔×