June 23, 2025 9:22 AM

printer

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر امریکی فوجی حملوں کے بعد مغربی ایشیا کے بحران کی شدت کو ختم کرنے کیلئے فوری کارروائی پر زور دیا ہے

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی خصوصی اجلاس کے دوران امن کی اپیل کی ہے۔ اپنی اِس جذباتی اپیل میں انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی نیوکلیائی تنصیبات پر امریکہ کی طرف سے کیے گئے فوجی حملوں کے بعد ایران میں بحران کی شدت کو کم کرنے کیلئے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جوابی کارروائی اور خطے میں لڑائی میں تیزی آجانے کے خطرے کو روکنے کی فوری کوششوں کی اپیل کرتے ہوئے جناب گوتریس نے کہاکہ ہم امن کو ترک نہیں کرسکتے اور کرنا بھی نہیں چاہیے۔

اجلاس سے خطاب کے دوران بین الاقوامی امن وسلامتی کو درپیش خطرے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ایران پر امریکی حملہ ایک خطرناک موڑ ہے، جس سے خطے میں صورتحال اور بھی ابتر ہوجائے گی۔

انہوں نے جوابی کارروائی کے جواب میں کی جانے والی امکانی کارروائی کے سنگین نتائج کا ذکر کرتے ہوئے      فوجی کارروائی کی مذمت کی اور شہریوں کی حفاظت،  نیز سمندر میں محفوظ طریقے سے آنے جانے کی یقین دہانی کی ضرورت پر زور دیا۔

سلامتی کونسل کی یہ ہنگامی میٹنگ ایک قرارداد کی تجویز کیلئے روس، چین اور پاکستان نے منعقد کی تھی، جس میں  ایک فوری اور بلا شرط جنگ بندی کی مانگ کی گئی ہے۔

کونسل میں ایران کے نمائندہ عامر سعید ایراوانی نے کہاکہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ امریکہ کی اندھا دھند جارحیت سے اپنا دفاع کرے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ایلچی Danny Danon نے کہاکہ امریکہ کے حملوں کی وجہ سے، دنیا محفوظ جگہ بن گئی ہے۔ انہوں نے اِن حملوں کی مذمت کیے جانے کو مسترد کردیا۔

روس کے سفیر Vasily Nebenzya نے کہاکہ امریکہ نے اپنا پٹارہ کھول دیا ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ وہ سفارتی کوششوں میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر Dorothy Shea نے کہاکہ ایران کو چاہیے کہ وہ مشتعل نہ ہو اور امریکیوں یا امریکی ٹھکانوں پر کسی بھی حملے کا، خواہ وہ براہ راست ہو یا بالواسطہ، تباہ کن جواب دیا جائے گا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔