افغانستان اور پاکستان نے سرحد پر جاری کئی دن کی بھیانک جنگ کے بعد فوری طور پر جنگ بندی سے اتفاق کیا ہے۔ قطر کی وزارتِ خارجہ نے کل اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا۔ قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں کل دوحہ میں بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی پر سمجھوتہ ہوا۔
ایک بیان میں قطر کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران دونوں فریقوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا اور ایک ایسا میکانزم وضع کرنے کے لیے میٹنگیں کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان دیرپا امن اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ پاکستانی وفد میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور انٹیلی جنس کے سربراہ جنرل عاصم مَلک کو شامل کیا گیا، جبکہ افغانستان کی نمائندگی وہاں کے وزیر دفاع محمد یعقوب نے کی۔
اس سے پہلے کابل نے اسلام آباد پر 48 گھنٹے کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی عارضی طور پر رُک گئی تھی، جس میں دونوں ملکوں کے درجنوں فوجی اور شہری ہلاک ہوئے تھے۔ 2 ہزار 600 کلو میٹر متنازعہ سرحدی علاقے میں پاکستانی فضائیہ کے ہوائی حملوں سمیت دوبارہ سے شروع ہوئی لڑائی میں تین افغانی کرکٹر سمیت کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ لڑائی مختصر جنگ بندی کے ٹوٹ جانے کے بعد افغانستان کے پکتیا صوبے میں ہوئی تھی۔×