اسرائیل نے آج کہا ہے کہ جب تک کہ حماس امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی معاہدے کی توسیع پر رضامندی ظاہر نہیں کرتا، تب تک کیلئے اُس نے غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جانے والی تمام امداد کو روک دیا ہے۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجامین نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ وہ اسلامی مقدس مہینہ رمضان المبارک اور یہودی تعطیل پاس اُووَر کے دوران موجودہ جنگ بندی کو عارضی طور پر توسیع دینے کی امریکی تجویز کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ نیتن یاہو کے دفتر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس امریکی تجویز کو ٹھکراتا ہے تو اُسے مزید سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔دوسری طرف حماس نے اسرائیل پر موجودہ جنگ بندی معاہدے میں رخنہ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔ حماس کا الزام ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کو روکنے کا اسرائیل کا فیصلہ نہایت غیرمناسب اور ایک جنگی جرم ہے۔ اسی طرح یہ ایک برس سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد جنوری میں ہوئے جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔ اس دوران، اسرائیل اور حماس کے درمیان اہم ثالثی کرنے والے مصر نے انسانی امداد روکنے کی سخت مذمت کی ہے اور اسرائیل پر بھکمری کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔مصر کے وزیر خارجہ بدر Abdelatty نے موجودہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے فوی نفاذ کی اپیل کی ہے۔
Site Admin | March 2, 2025 9:42 PM
اسرائیل نے کہا ہے کہ جب تک کہ حماس امریکی حمایت یافتہ جنگ بندی معاہدے کی توسیع پر رضامند نہیں ہوجاتا، تب تک کیلئے اُس نے غزہ میں ہر طرح کی انسانی امداد روک دی ہے