اسرائیل اور ایران، لڑائی کے نویں دن بھی ایک دوسرے پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کَل رات اسرائیل نے ایران کے نیوکلیائی بنیادی ڈھانچے پر اپنی فوجی کارروائی جاری رکھی۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اُس نے وسطی ایران میں میزائل Storage اور بنیادی ڈھانچے کے مقامات پر کئی حملے کئے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع Israel Katz نے کہا ہے کہ قُم شہر میں ایک اپارٹمنٹ پر کئے گئے حملے میں ایک سینئر ایرانی کمانڈر Saeed Izadi ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی خبر دی ہے کہ آج صبح سویرے اسفہان میں ایک نیوکلیائی تنصیب پر اسرائیلی حملہ ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایران کے فضائی دفاعی نظام نے اس حملے کا جواب دیا۔ البتہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایٹمی تنصیب کی موجودہ صورتحال کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا ہے۔ادھر جنیوا میں لڑائی کو روکنے کی کوششیں اب تک بے سود ثابت ہوئی ہیں جہاں چوٹی کے یوروپی سفارتکاروں نے کَل ایران کے اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے ملک کی صحت کی وزارت کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل نے جب سے حملہ شروع کیا ہے تب سے ایران میں کم سے کم 430 سویلین ہلاک اور تین ہزار 500 زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر اسرائیلی حکام کے مطابق ایران کے میزائل حملے میں 24 افراد مارے گئے ہیں۔ اس دوران، وہائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ امریکی صدر اگلے پندرہ دن میں یہ فیصلہ کریں گے کہ اسرائیل-ایران لڑائی میں امریکہ براہِ راست کارروائی کرے یا نہیں۔
اس دوران، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جنیوا میں برطانیہ، یوروپی یونین، جرمنی اور فرانس کے اپنے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا ہے کہ ایران، اسرائیلی جارحیت رکنے کے بعد ہی ڈپلومیسی پر غور کرے گا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا نیوکلیائی پروگرام پُرامن مقاصد کیلئے ہے۔ ادھر روس کے صدر ولادیمیر پتن نے کہا ہے کہ ایران کو پُرامن مقاصد کیلئے نیوکلیائی ٹیکنالوجی کے استعمال کا حق حاصل ہے۔