اسرائیل کی فضائی فوج نے کل رات ایران پر اب تک کے سب سے شدید فضائی حملے میں اِن حملوں میں ایران کے ایٹمی پروگرام اور اعلیٰ فوجی لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ اس طرح کے حملے کئی دن تک کئے جاتے رہیں گے۔
اِن حملوں سے مغربی ایشیاء میں پھر سے غیر یقینی کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے اور ایک علاقائی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، کیونکہ اب اسرائیل ایران کے ممکنہ جوابی حملوں کے لیے تیاری کر رہا ہے۔
ایران کے اسلامی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر اِنچیف، جنرل حسین سلامی بھی اُن لوگوں میں شامل ہیں، جو اِن حملوں میں مارے گئے ہیں۔ جنرل سلامی ایران کی سب سے بااثر اور طاقتور شخصیات میں سے ایک تھے۔
ایران کے پاسدارانِ انقلاب بیلسٹک میزائل کی تیاری کے کام کی نگرانی کرتے ہیں اور ملک میں مخالفت اور مزاحمت کو دبانے کا کام کرتے ہیں۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ محمد Bagheri اور ایٹمی توانائی سے متعلق تنظیم کے سابق سربراہ Fereydoon Abbasi بھی اِن حملوں میں مارے گئے ہیں۔
اُدھر اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا ہے کہ آپریشن Rising Loin کے تحت Natanz میں واقع یورینیم کو افزودہ بنانے کے ایران کے بڑے مرکز، ایٹمی سائنسدانوں اور بقول اُن کے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے خاص مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔
اُدھر امریکہ کے وزیر خارجہ Marco Rubio نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ طور پر کارروائی کی ہے اور امریکہ اِن حملوں میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطّے میں امریکی فورسز کا تحفظ اُن کی اوّلین ترجیح ہے۔
Site Admin | June 13, 2025 3:05 PM
اسرائیل نے ایران کے چوٹی کے فوجی افسروں اور اُس کی ایٹمی سہولیات پر حملہ کیا ہے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ بھارت نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کو بڑھاوا نہ دیں
