ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

اسرائیل نے کہا ہے کہ اُس نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور اُسے اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے فوجی کارروائی کے ابتدائی اقدامات کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور اِسے اپنے کنٹرول میں لینے کے لیے زمینی کارروائی کے سلسلے میں ابتدائی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ ایک بڑے حملے کی تیاری کے لیے فوجی اہلکار زیتون اور Jabalia سمیت مضافاتی علاقوں میں پہلے ہی سرگرمِ عمل ہیں۔

اسرائیل کے وزیر دفاع نے کل متعلقہ منصوبے کو منظوری دی ہے۔ اب اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ اس کا جائزہ لے گی۔ اسرائیل کی دفاعی فورسز نے کہا ہے کہ اس کارروائی میں معاونت کے لیے اسرائیل 60 ہزار ریزرو اہلکاروں کو طلب  کر رہا ہے، تاکہ وہ بھی اس مشن میں شامل ہو سکیں۔

ایسا امکان ہے کہ اس کارروائی کے نتیجے میں شمالی غزہ سے ہزاروں فلسطینیوں کو جنوب کا رُخ کرنا پڑے گا، جہاں امداد کی قلت وجہ سے پہلے ہی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔

اُدھر حماس نے اس اعلان کی مذمت کی ہے اور اسرائیل پر بقول اُس کے عام شہریوں کے خلاف وحشیانہ جنگ کو طول دینے کا الزام لگایا ہے۔

غزہ کی سوِل ڈفینس ایجنسی نے کہا ہے کہ کل اسرائیل کے حملوں میں تین بچوں اور اُن کے والدین سمیت 25 افراد مارے گئے۔ ایجنسی کے ترجمان نے غزہ شہر کے زیتون اور Sabra علاقوں کی صورتحال کو بہت خطرناک قرار دیا ہے۔

اُدھر قطر اور مصر نے ایک نئے جنگ بندی سمجھوتے کی تجویز پیش کی ہے، جس میں 60 دن کی عارضی جنگ بندی اور تقریباً آدھے یرغمال افراد کی رہائی شامل ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اُس نے مذکورہ منصوبے کو قبول کر لیا ہے، لیکن اسرائیل نے ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ وہ مکمل سمجھوتہ چاہتے ہیں، جس میں یرغمال بنائے گئے، سبھی افراد کی رہائی شامل ہو۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔