اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے رائے بریلی میں چوری کے ایک جھوٹے الزام میں ایک دلت شخص Hari Om Balmiki پر ہجوم کی جانب سے تشدد کرنے پر اُسے انصاف، تحفظ اور اس کے خاندان کو بااختیار بنانے کا یقین دلایا ہے۔ متاثرشخص کی اہلیہ Sangeeta Balmiki نے اپنے والد اور بیٹی کے ساتھ وزیر اعلیٰ سے کل لکھنؤ میں ملاقات کی۔ میٹنگ کے بعد، Sangeeta نے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی سے پوری طرح متفق ہیں اور انہیں یقین ہے کہ صرف یوگی آدتیہ ناتھ ہی دلتوں کی حفاظت کر سکتے ہیں اور انہیں انصاف دلا سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے متاثر شخص کے خاندان کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ حکومت کی بالکل بھی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے تحت قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ متاثر کے خاندان کو مکھیہ منتری آواس یوجنا کے تحت ایک گھر فراہم کیا جائے گا اور Sangeeta Balmiki کو مستقل سرکاری نوکری فراہم کی جائے گی۔ اس کنبے کو فلاح و بہبود سے متعلق حکومت کی سبھی بڑی اسکیموں میں بھی شامل کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس واقعے کے 24 گھنٹے کے اندر قصورواروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ریاستی حکومت اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ وہ عدالت میں اس معاملے کو بھرپور طریقے سے اٹھائے گی تاکہ اس کے ذمہ دار افراد کو سخت سے سخت سزا مل سکے۔×