اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلعے میں بادل پھٹنے سے دھرالی میں کھیر گنگا دریا میں اچانک سیلاب آنے کے بعد بچاؤ اور امدادی کارروائی زور و شور سے جاری ہے۔ فوج، NDRF، SDRF، ضلع انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں امدادی کام میں سرگرمی کے ساتھ شامل ہیں۔
اب تک 130 سے زیادہ افراد کو بچایا گیا ہے۔ چودھویں راجپوتانہ رائفلز کے کمانڈنگ افسر کرنل ہرش وردھن کی زیر کمان تقریباً 150 سپاہی متاثرہ علاقے میں راحت کی کارروائی میں لگے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ SDRF کی تین ٹیمیں بھی وہاں موجود ہیں اور 70 سے لے کر 80 افراد کو گنگوتری میں محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
SDRF کے کمانڈر ارپن یدو وَنشی نے بتایا ہے کہ جدید طرز کے ساز و سامان کے ساتھ اضافی ٹیمیں وہاں پہنچ رہی ہیں۔
امدادی کوششوں کو مستحکم بنانے کی خاطر دو انسپیکٹر جنرل، تین پولیس سپرنٹنڈنٹ اور تقریباً 300 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ PAC کی خصوصی یونٹ اور انڈین ریزرو بٹالین بھی راحت کے کام میں معاونت کر رہی ہیں۔
اِدھر ریاست کے وزیر اعلیٰ پُشکر سنگھ دھامی نے کل رات دہرادون میں قدرتی آفات سے وابستہ کارروائی مرکز میں صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے سبھی امدادی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تال میل کے ساتھ کام کریں اور متاثرہ لوگوں کو دیگر مقامات پر فوری طور سے منتقل کیے جانے کو یقینی بنائیں اور ہر طرح کی ضروری امداد فراہم کریں۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ متاثرہ خطّے میں حفظانِ صحت سہولیات کو مستحکم بنانے کی خاطر اسپتالوں کو چوکس کر دیا گیا ہے۔
ریاست کے محکمہئ صحت کے سکریٹری راجیش کمار کی ہدایت پر ماہر ڈاکٹروں کی تین ٹیموں کو اترکاشی بھیجا گیا ہے۔ Harsil اور Bhatwari PHC ضلع اسپتال اترکاشی، ایمس رِشی کیش اور Doon اسپتال میں، اضافی بِستروں کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ایمبولینس خدمات کو چوکس کر دیا گیا ہے اور سبھی ڈاکٹروں کی چھٹیاں فوری طور سے منسوخ کر دی گئی ہیں۔ امدادی کام میں تیزی لانے کے لیے فوج کے MI-17 اور Chinook ہیلی کاپٹر طلب کیے گئے ہیں۔ اِدھر آج لگاتار تیسرے دن ریاست کے مختلف حصوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اُدھر رُدر پریاگ میں، کیدارناتھ یاترا سلامتی کی وجوہات سے عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔