اب جبکہ ہم آپریشن سِندور کی کامیابی کا جشن منا رہے ہیں، تو قوم بھارتی فوجیوں کی شجاعت اور بہادری کو سلام کر رہی ہے۔ مسلح فورسز کو خراج عقیدت کے طور پر آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ ایک خصوصی سیریز پیش کر رہا ہے۔ آج ہم پرم ویر چکر یافتہ میجر ہوشیار سنگھ کو یاد کرر ہے ہیں۔
V/C – Anupam
ہریانہ کے ضلعے روہتک میں پیدا ہوئے میجر ہوشیار سنگھ جون 1963 میں 3rd Grenadiers Regiment میں شامل ہوئے۔ 1971 کی بھارت-پاک جنگ کے دوران اس بٹالین کو Basantar ندی پر دشمن کی طرف پُل پر دفاعی مورچہ قائم کرنے کا کام سونپا گیا، جو کہ دونوں طرف بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا تھا اور دشمن کے زبردست دفاعی مورچوں سے محفوظ بنایا گیا تھا۔ میجر سنگھ C. Company کے کمانڈنگ افسر تھے، جسے پاکستان کے کنٹرول والے Jarpal علاقے پر قبضہ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ کمپنی پر شدید گولہ باری اور میڈیم مشین گن سے فائرنگ کی گئی۔ میجر ہوشیار سنگھ نے بغیر رُکے ہوئے اپنے فوجیوں کی قیادت کی اور روبرو لڑائی میں مصرف ہو گئے۔ شدید گولہ باری اور ٹینک فائرنگ کے باوجود وہ مورچوں پرا پنے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔ ان کی بہادری اور قیادت سے حوصلہ پاکر ان کی کمپنی نے تمام حملوں کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کو زبردست جانی نقصان پہنچایا۔ 17 دسمبر 1971 کو دشمن نے توپ خانے کی مدد سے ایک بٹالین پر ایک اور حملہ کیا۔ دشمن کی فائرنگ میں میجر ہوشیار سنگھ شدید زخمی ہو گئے، پھر بھی وہ اپنے فوجیوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ میجر ہوشیار سنگھ کو فرائض کی انجام دہی میں ان کی بہادری اور مصمم ارادے کے لیے پرم ویر چکر سے نوازا گیا۔ قوم انہیں خراج عقیدت پیش کر رہی ہے۔