آندھرا پردیش کے Kurnool ضلعے میں آج صبح سویرے حیدرآباد سے بنگلورو جانے والی ایک پروائیویٹ سلیپر بس موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی، جس کے بعد اُس میں آگ لگنے سے 20 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے، جس میں ایک بائک ڈرائیور بھی شامل ہے۔ یہ حادثہ Kallur Mandal میں Chinna Tekuru گاؤں کے نزدیک پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ موٹر سائیکل گھسٹتی ہوئی بس کے نیچے پھنس گئی، جس کی وجہ سے بس میں آگ لگ گئی اور جس سے Fuel Tank میں دھماکہ ہوا۔ آگ تیزی سے پھیلنے لگی اور بس کے اندر پھنسے ہوئے مسافر آگ کی لپیٹ میں آگئے، جبکہ بس کا دروازہ شاٹ سرکٹ کی وجہ سے جام ہو گیا۔ صرف چند مسافر ہی ایمرجنسی راستے سے نکلنے میں کامیاب ہو سکے، حالانکہ وہ نکلنے کے دوران زخمی بھی ہوئے۔
ضلع کلکٹر ڈاکٹر اے سری نے بتایا کہ بس میں ڈرائیوروں سمیت 41 مسافر سوار تھے۔ 11 زخمی مسافروں کو علاج کے لیے اسپتال بھرتی کرایا گیا ہے اور اب تک 11 لاشوں کی شناخت کی گئی ہے۔ باقی مسافروں کی شناخت کی جا رہی ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جمہوریہ سی پی رادھا کرشنن اور وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حادثے میں ہوئے جانی نقصان پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس حادثے میں مرنے والے افراد کے لواحقین کو دو-دو لاکھ روپے دینے اور زخمیوں کو وزیر اعظم کے قومی راحتی فنڈ PMNRF سے 50-50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
آندھراپردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے اس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کو بہتر سے بہتر علاج مہیا کرائیں۔ Kurnool ضلع انتظامیہ نے متاثرہ کنبوں کو مدد دینے کے لیے کنٹرول رومس قائم کیے ہیں اور راحت کے کام میں تعاون دینے کا اعلان کیا ہے۔