آسٹریلیا میں یہودیوں کے تہوار Hanukkah کے کَل پہلے دن سڈنی کے Bondi Beach پر گولی باری کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔ آسٹریلیا کی پولیس نے اِس گولی باری کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ حکام کے مطابق ایک 50 سالہ شخص اور اُس کا 24 سال کا بیٹا، مبینہ حملہ آور تھے۔ اِس شخص کی موت ہو چکی ہے جبکہ اُس کا بیٹا اسپتال میں داخل ہے اور پولیس حراست میں ہے۔ اِس حملے میں دو پولیس افسروں سمیت 42 افراد زخمی بھی ہوئے۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم Anthony Albanese نے کہا ہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے یہودیوں پر حملہ ہر آسٹریلیائی شہری پر حملے کے مترادف ہے اور اِس حملے سے سبھی کو تکلیف ہوئی ہے۔
اُدھر اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انھوں نے آسٹریلیا کے وزیراعظم کو پہلے ہی یہ تنبیہ کی تھی کہ اُن کی پالیسی کی وجہ سے یہودی مخالف رجحان کو بڑھاوا مل رہا ہے اور اِس کو شہ مل رہی ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے دہشت گردوں کے اِس وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر جناب مودی نے سوگوار کنبوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارت، دکھ کی اِس گھڑی میں آسٹریلیا کے عوام کے ساتھ ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور وہ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف لڑائی کی حمایت کرتا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بھی اِس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔x