آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کی صدارت میں، آسام کی کابینہ نے مختلف فیصلوں کو منظوری دی ہے، جن کا مقصد انسان اور ہاتھی کے ٹکراؤ سے نمٹنا، صحت کی دیکھ بھال سے متعلق ضابطوں کو بہتر کرنا اور طلباء اور روایتی ورکروں کیلئے فلاح وبہبود کی اسکیموں میں اضافہ کرنا ہے۔
انسان اور ہاتھی کے ٹکراؤ کے بڑھتے معاملے سے نمٹنے کیلئے حکومت زیادہ خطرے والے آٹھ اضلاع میں گج مِتر اسکیم کا آغاز کرے گی۔ اس پہل کے ایک حصے کے طور پر جلد کارروائی کرنے والی ٹیمیں ایسے 80 گاؤوں میں تعینات کی جائیں گی، جہاں ٹکراؤ کے واقعات زیادہ پیش آتے ہیں۔ اِن میں سے ہر ایک میں 8 مقامی ممبر ہوں گے۔ آسام کابینہ نے اس تجویز کو بھی منظوری دے دی ہے، جس میں گاؤوں کے سربراہوں کو دیئے جانے والے محنتانے کو 9 ہزار روپے فی ماہ سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کرنے کی بات کہی گئی تھی اور اس کا اطلاق اس سال یکم اکتوبر سے ہوگا۔ اس دوران Prerona Aasoni اسکیم کے تحت دسویں جماعت کے اُن سبھی طلباء کو فائدے کی براہ راست منتقلی کے تحت 300 روپے ماہانہ مدد فراہم کی جائے گی، جو 2026 کے HSLC امتحانات دینے والے ہیں۔