آسام کابینہ نے تارِکین وطن کو آسام سے باہر نکالنے کے 1950 کے ایکٹ پر عمل درآمد کیلئے متعلقہ طور طریقوں کو منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد ریاست میں غیر قانونی طور پر آنے والے افراد کا پتہ لگانے اور انہیں واپس بھیجنے کے عمل میں تیزی لانا ہے۔
متعلقہ SOP کے تحت ضلع کمشنر کو ایسے کسی بھی شخص کو ریاست سے باہر بھیجنے کا حکم جاری کرنے کا اختیار ہوگا، جو اُن کی نظر میں غیر ملکی ہو۔ مذکورہ ایکٹ کے تحت ضلع کمشنر مشتبہ شخص کو 10 دن کا نوٹس جاری کرسکے گا اور اگر وہ شخص اِس مدت کے اندر اندر اپنی شہریت ثابت نہ کرسکا تو ضلع کمشنر ایسے شخص کو باہر نکالنے کیلئے فوری طور سے حکم نامہ جاری کرے گا۔
اس کے بعد ایسے شخص کو BSF کی جانب سے واپس بھیجے جانے سے قبل ایک Holding سینٹر میں رکھا جائے گا۔ اگر ضلع کمشنر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پاتے تو اِس صورت میں وہ یہ معاملہ غیر ملکی افراد سے متعلق ٹرایبیونل کے سُپرد کرسکتے ہیں۔
اِدھر ریاست کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسواسرما نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی افراد سے متعلق ٹرائبیونل کے توسط سے غیر ملکیوں کا پتہ لگانے اور انہیں باہر بھیجنے کا عمل کافی دشوار اور طول طویل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں غیر ملکی افراد سے متعلق ٹرائیبونل میں تقریباً 82 ہزار کیس زیر التوا ہیں۔
Site Admin | September 10, 2025 3:05 PM
آسام سرکار نے 1950 کے Expulsion Act کے تحت غیر قانونی تارِکین وطن کو باہر نکالنے کیلئے متعلقہ SOP کو منظوری دے دی ہے
